جمعه,  25 اکتوبر 2024ء
رٹھوعہ ہر یام پل کی تعمیر میں تاخیر کیوں ؟

تحریر:ریاض بٹ

سابق میئر لوٹن

قارئین کرام میرے دورہ آزاد کشمیر اور پاکستان کے دوران میں نے اور میرے عزیزوں نے آکاب سکول فار بلائنڈ خالق آباد میرپور کا دورہ کیا تھا اس پر میں نے اپنے کالم میں ساری روائیداد لکھی تھی ، اسی دن میرے ایک عزیز مطلوب بٹ جو پیشہ کے لحاظ سے انجینئر ہیں ان سے انکے سسر جو آزاد کشمیر کے ماہر تعلیم چوہدری محمد شریف چھتر مرحوم کی تعزیت اور فاتح خوانی کرنی تھی ، میرے پاس کافی وقت تھا تو میں نے عزیزوں سے کہا کہ رٹھوعہ ہریام پل پر چلتے ہیں تو ہم رٹھوعہ ہریام پل کے اس حصہ کے نزدیک گئے نیچے جانے کیلے کچی اور خراب سڑک سے ہوتے ہوئے ڈیم کے پانی کے قریب پہنچ گئے اس آٹھ دس منٹ کے سفر کے دوران ہم نے دیکھا کہ بہت سے موٹرسائیکل سوار جن دو دو تین بندے بیٹھے نیچے اوپر جارہے ہیں۔

ابھی میں اندازہ لگا رہا تھا کہ یہ سب کیا تو ہم نے دیکھا چکسواری اور اسلام گڑھ کی طرف سے ایک کشتی جس پر بہت سے موٹر سائیکل اور کافی تعداد میں لوگ سوار ہیں میرپور کے قریب اکر اترتے ہیں پتہ لگایا تو لوگوں نے بتایا موٹر سائیکل سوراروں سے ستر یا اسی روپے دیکر دوسرے طرف کشتی پر لے جاتے ہیں ، اس جگہ پر پہنچنے پر دیکھا کہ سڑکے کے آخری کنارے پر ایک تمبو/خیمہ لگا تھا جو میرے خیال میں اس کشتی سے متعلق تھا اور وہاں دو لوگ موجود تھے جو پیسے لے کر ان لوگوں کو کشتی پر سوار کرتے اور چند منٹوں بعد دوسرے کنارے پہنچ جاتے ، قارئین کرام میں اپنے کالم میں جو بات آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ کشتی پر سفر آسان اور محفوظ نہیں ہے پھر بھی لوگ تقریبا آدھ گھنٹہ میں ڈیم کی دوسری طرف آ جاتے ہیں اس تھوڑے اور پر خطر کشتی کی سفر کو با حالت مجبوری طے کرتے اور اپنے گھروں کو دن کے اجالے میں پہنچ جاتے ہیں۔

آپ اندازہ لگائیں کہ پل کی تکمیل سے آدھہ گھنٹہ میں لوگ میرپور سے چکسواری اور اسلام گڑھ پہنچ جایا کرینگے پل کی تعمیر میں کون سے عوامل ہیں جو رخنہ ڈالے ہوئے ہیں پل کی مکمل تعمیر میں بہت تھوڑا کام باقی ہے دو پلر مزید لگتے ہیں اور پھر انکے اوپر کا کام جو چند دنوں میں ہوجاتا اس کام کو کرنے کا وقت فروری اور مئی کے شروع کے دنوں تک کا وقت ہے اس وقت ڈیم میں پانی اپنی کم ترین سطح پر ہوتا ہے ، قارئین کرام پل کی تاخیر ہماری سمجھ سے باہر ہے میرے خیال میں بجلی اور آٹے کی تحریک کے طرح رٹھوعہ ہریام پل کیلئے بھی ایک پر امن تحریک چلانی پڑے گی ، اس سے پہلے مزید گزارشات کروں اس تمبو/خیمہ جس کا ذکر میں نے اوپر کیا اس میں جو دونوجوان لڑکے نکلے ان میں سے ایک لڑکا جو میرے خیال میں انچارج تھا نہایت ہی رعونت اور بد تمیزی سے ہمیں کہنے لگا آپ گاڑی یہاں نہ کھڑی کریں کوئی موٹر سائیکل اس کو لگ جائیگا۔

اب چونکہ کچی سڑک تھی ارد گرد ناہموار زمین کی وجہ سے گاڑی سڑک سے اتاری نہیں جاسکتی تھی میرے باہر نکلنے پر وہ تمبو کے اندر چلا گیا میرے خیال میں وہ لڑکا سارے معاملات کو دیکھتا ہے اور ہماری گاڑی کو دیکھ کر باہر آ گیا تھا جب اسے پتہ چلا کہ ہم ان کیلئے کوئی خطرہ نہیں تو پیچھے ہٹ گیا ہم وہاں دس منٹ کھڑے رئے کالم کیلے چند تصویریں بنائی اور واپس آگئے آیا یہ لوگ قانونی طور پر یہ کام کررہے ہیں یا پھر غنڈہ گردی ہے کہ لوگوں کو لوٹ رہے ہیں ؟ کیا کوئی ڈیم سے متعلقہ شخص اس بات کی وضاحت کر سکتا ہے ، قارئین کرام ملک کے اداروں میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جو ایک مافیا کی شکل اختیار کر چکے ہیں شریف لوگوں کی عزت وقار کا خیال نہیں رکھا جاتا جو ہماری پستی اور زوال کا سبب بن رہا ہے ، رٹھوعہ ہریام پل کی تعمیر کوئی بڑا کام نہیں تعمیر مکمل کیوں نہیں ہوتی اس کا جواب وزیر اعظم دے سکتے ہیں کہ وہ کون سی مشکل ہے جو ان کا راستہ روکے ہوئے ہے ۔

پل کی تعمیر اور اس سلسلہ میں آزاد کشمیر اورسیز کونسل انٹرنیشل کے قائد تحریک چوہدری اسلم آزاد , چوہدری شیر عالم ، راجہ نجابت حسین ، چوہدری محمدبشیر رٹوی ، راجہ ایاز ایڈووکیٹ ، راقم سیکرٹری جنرل یوکے ، جاوید اقبال فرانس ، عتیق الرحمن ، چوہدری جہانگیر لوٹن ،جمیل تبسم چوہدری ، چوہدری جاوید ظفر ڈڈیال ،چوہدری نذر حسین نذر ایڈووکیٹ ، چوہدری عظیم مشتاق ، چوہدری علی رشید منگو، راجہ نیاز خان ، نعیم چوہدری فرانس ، چوہدری فیصل مونی اٹلی ، چوہدری ندیم اختر ائر لیںڈ ، چوہدری عظیم شفیع ، رفاقت حسین سعودی عرب ، چوہدری حبیب الرحمن سویڈن ، پروفیسر بشیر چوہدری کینیڈا ، میاں مقبول احمد برمنگھم ،راجہ وقار اسلم کیانی ، چوہدری زیارت حسین ، چوہدری الطاف ارشد ڈدیال ،راجہ ارشد اسلم کیانی ڈدیال ، چوہدری غفور کھاڑک برمنگھم ، عبدالخالق قادری والسال ، حاجی محمد نجیب برمنگھم ، چوہدری ابرار الحق ایڈووکیٹ بھمبر ،قیصر ریاض ،راجہ گلویز خان ،طلعت نعیم ڈربی ، سوشل اور پرنٹ میڈیا سے واحد کاشر، راجہ محمد خان رٹہ ،عنصر شہزاد ، اسرار علی ، چوہدری غالب جاوید ، چوہدری جاوید لندن دیگر قائدین اور آزاد کشمیر میں متحرک سماجی رہنماء سابق جج چوہدری محمد اسحٰق ارائیں اور انکے ساتھی ملکر رٹھوعہ ہریام پل کی تعمیر کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

اس پل کی مکمل تعمیر ناگزیر ہے کیونکہ اس پل پر اربوں روپے خرچ ہوچکے ہیں قوم کا پیسہ شیر مادر سمجھ کر اس نامکمل پل پروجیکٹ پر لگا دیا گیا ہے اس کے ذمہ دار کون لوگ ہیں ؟ ویسے بھی ایسے پروجیکٹس سے پورے ملک میں مال بنایا جاتا ہے میرے خیال میں آزاد کشمیر کے اندر کوئی ایسا پروجیکٹ نہیں جو اپنے وقت پر اچھے انداز سے مکمل ہوا ہو ۔

مزید خبریں