اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر 190ملین پاؤنڈز ریفرنس میں فرد جرم ایک بار پھر موخر کر دی گئی۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج نے آج اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کرنی تھی، عدالت کے نئے تعینات ہونے والے جج ناصر جاوید رانا نے تاحال چارج نہیں سنبھالا، جس کے باعث سماعت بغیر کسی کارروائی کے 23 فروری تک ملتوی کردی گئی۔ جج محمد بشیر ریٹائرمنٹ تک رخصت ہونے کے باعث گزشتہ روز نئے جج کا تقرر کیا گیا۔
190 پاؤنڈ کیس کا پس منظر
واضح رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں الزام ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومت پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو جائز قرار دینے کے بدلے بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال اراضی لی ۔
یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ غیر قانونی حصول اور تعمیرات سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کے خاندان پر منی لانڈرنگ کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے 140 ملین پاؤنڈ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ریکوری میں ناجائز منافع حاصل کیا گیا۔
عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے سیٹلمنٹ معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، یہ رقم (140 ملین پاؤنڈ) سیٹلمنٹ معاہدے کے تحت وصول کی گئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کرانا تھا۔ لیکن بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی کے لیے اسے ایڈجسٹ کیا گیا۔