جمعه,  14 مارچ 2025ء
آئی ایم ایف کی ایما پر بنائے گئے فنانس بل کی منظوری کے بعد عوام نے پارلیمنٹ کو آگ لگا دی

بڑھتی ہوئی مہنگائی سے تنگ عوام نے منگل کو ٹیکس میں اضافے کا قانون پاس کئے جانے کے بعد پارلیمنٹ کی بلڈنگ پر دھاوا بول کر اسے آگ لگا دی، اس دوران پولیس کی فائرنگ سے کم از کم 10 مظاہرین ہلاک ہوگئے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں پارلیمنٹ کے باہر افراتفری اور مظاہرین کے پارلیمنٹ پر دھاوا بولنے کے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں۔
لیکن اس سے پہلے کہ آپ کچھ اور سمجھیں، جان لیں کہ یہ واقعہ کینیا میں پیش آیا ہے، جہاں غربت کی لکیر سے بھی نیچے جی رہے عوام کا صبر جواب دے گیا ہے۔

کینیا کی پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے میں ناکامی کے بعد آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

روئٹرز کے ایک صحافی نے پارلیمنٹ کے باہر کم از کم پانچ مظاہرین کی لاشیں دیکھیں۔

مظاہرین میں سے ایک شخص ڈیوس ٹفاری نے پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے روئٹرز کو بتایا کہ ’ہم پارلیمنٹ کو بند کرنا چاہتے ہیں اور ہر رکن پارلیمنٹ کو اپنے عہدے چھوڑ دینے چاہئیں، اور استعفیٰ دینا چاہئے، ہماری نئی حکومت ہوگی۔

اس دوران ملک بھر کے کئی دوسرے شہروں اور قصبوں میں بھی مظاہرے اور جھڑپیں ہوئیں۔

خیال رہے کہ پارلیمنٹ نے فنانس بل کی منظوری دے دی ہے، اگلا مرحلہ یہ ہے کہ قانون سازی صدر کو دستخط کے لیے بھیجی جائے۔ اگر انہیں کوئی اعتراض ہو تو وہ اسے واپس پارلیمنٹ میں بھیج سکتے ہیں۔

مظاہرین ایک ایسے ملک میں ٹیکسوں میں اضافے کی مخالفت کر رہے ہیں جو پہلے ہی مہنگائی کے بحران سے دوچار ہے، اور بہت سے لوگ صدر ولیم روٹو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: سحر کامران آپریشن عزم استحکام کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئیں

روٹو نے تقریباً دو سال قبل کینیا کے محنت کش غریبوں کی حمایت کرنے کے نام پر الیکشن جیتا تھا، لیکن وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ جیسے قرض دہندگان کے مسابقتی مطالبات کے درمیان پھنس گئے ہیں، جو حکومت پر زور دے رہا ہے کہ وہ مزید فنڈنگ ​​تک رسائی کے لیے خسارے کو کم کرے اور پہلے سے پسی ہوئی آبادی پر مزید بوجھ ڈالے۔

کینیا کے اس فنانس بل کا مقصد قرضوں کے بھاری بوجھ کو ہلکا کرنے کی کوشش کے طور پر ٹیکسوں کی مد میں 2.7 بلین ڈالر کا اضافی جمع کرنا ہے، جس میں صرف سود کی ادائیگی سالانہ آمدنی کا 37 فیصد لے لیتی ہے۔

مزید خبریں