پیر,  13 مئی 2024ء
آسٹریلوی باشندوں کا خواتین کے خلاف تشدد پر سخت قوانین بنانے کا مطالبہ

سڈنی(روشن پاکستان نیوز)خواتین کے خلاف حالیہ دنوں میں تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر آسٹریلیا بھر میں ریلیاں نکالی گئیں جہاں مظاہرین نے اس کی روک تھام کے لیے سخت قوانین بنانے کا مطالبہ کیا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو نکالی گئی ریلی میں مظاہرین نےصنفی بنیاد پر تشدد کو قومی ایمرجنسی قرار دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

وزیر اعظم انتھونی البانی نے کہا کہ یہ مسئلہ ایک قومی بحران ہے۔

آسٹریلیا میں اس سال اب تک اوسطاً ہر 4 دن میں ایک خاتون کو قتل کیا گیا ہے۔

ریلی کی آرگنائزر مارٹینا فیرارا نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت تسلیم کرے کہ یہ ایک ہنگامی صورتحال ہے اور اس پر فوری کارروائی کی جائے۔

دارالحکومت کینبرا میں ایک مارچ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم البانی نے تسلیم کیا کہ حکومت کو ہر سطح پر بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ثقافت، رویوں، قانونی نظام اور تمام حکومتوں کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کو بھی یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ یہ خواتین پر منحصر نہیں بلکہ مردوں پر منحصر ہے کہ وہ ساتھی مردوں کے رویے کو تبدیل کریں۔

مظاہرین کی طرف سے خواتین کے خلاف تشدد کو قومی ایمرجنسی کے طور پر درجہ بند کرنے کے مطالبات کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ درجہ بندی عام طور پر سیلاب یا آتشزدگی کے دوران نقدی کے حصول کے لیے کی جاتی تھی۔

ان کاکہنا تھا کہ ہمیں ایک مہینے یا دو مہینے کی ضرورت نہیں بلکہ ہمیں اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا میں حالیہ دنوں میں ہونے والی ہلاکتوں نے اس معاملے کو اجاگر کردیا ہے

اس ماہ کے شروع میں، ایک شخص نے سڈنی کے ایک شاپنگ سینٹر میں 6 افراد کو چاقو مار کر قتل کر دیا تھا، متاثرین میں 5 خواتین شامل تھیں۔

مہم گروپ ڈسٹرائے دی جوائنٹ کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2024 کے پہلے 119 دنوں میں مجموعی طور پر 27 خواتین کو قتل کیا گیا۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News