جمعه,  12  ستمبر 2025ء

کالم

جب سے ہم نے ہوش سنبھالا۔۔،!!

جب سے ہم نے ہوش سنبھالا ہے۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ ہم پاکستانیوں نے بحیثیت قوم کبھی اپنی ناکامی کو تسلیم نھیں کیا ہے۔ چاہے وہ اپنے ملک میں انتظامی امور کے میدان میں ناکامی ہو۔ ملکی معیشت میں زبوں حالی کا میدان ہو۔ ذرعی ملک ہونے کے باوجود

فلم ،میں تم اور وہ، ایک تجزیہ

تحریر:سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ کتنے آدمی تھے؟ سردار ،پانچ صرف پانچ ؟یعنی کروڑوں روپیہ کا نقصان میجر نعمان پاکستانی راج کپور ارینا سینما میں بحریہ ٹاؤن میں روزانہ اس خوبصورت فلم کا شو چل رہا ہے لیکن عوام کی بد قسمتی ہے کہ ہر شو میں پانچ، اٹھ!

ہمارا پیٹ، جنگ ،عورت اور حیوان

تحریر: سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ انسان کے حیوان ہونے کا دوسرا اور اہم نتیجہ یہ ہے کہ ہمارے جسم میں ایک گہرا گڑھا ہے جسے پیٹ کہتے ہیں اور اس حقیقت نے غالبا ہماری تہذیب و تمدن پر بڑا گہرا اور برا اثر ڈالا ہے لیکن اب چونکہ

جنرل صاحب کے نام تعزیتی خط

تحریر: سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ !جنرل صاحب السلام علیکم امید ہے اپ خیریت سے ہوں گے گزشتہ ہفتے ایک معروف این جی او کے زیر اہتمام ایک کانفرنس میں، آپ سے سرسری سی ملاقات کا شرف حاصل ہوا اور آپ کا حاضرین سے خطاب سننے کا موقع ملا

نیشنل بک فاؤنڈیشن کتب بینی کے فروغ کا قومی ادارہ

تحریر: سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ اچھا ہوا آپ سب لوگ یہیں مل گئے آج میں آنا تو نہیں چاہتا تھا لیکن جیسا کہتے ہیں کہ ہر کام میں اللہ کی بہتری ہوتی ہے تو یہاں سے گزرتے ہوئے موڈ بن گیا کہ چلو یہاں تھوڑی دیر کانفرنس ہی

پانچ چھ سو روپے کا سوٹ

شہریاریاں۔۔۔ شہریار خان کئی سیاسی بیانات ایسے ہوتے ہیں جنہیں بیانات میں وہ مرتبہ ملتا ہے جو سٹیج پر شاید امان اللہ، ببو برال جیسے بڑے فنکاروں کی جگت کو بھی نہیں مل پایا۔۔ ایسے ہی جیسے الطاف حسین یہ کہیں کہ ان کی جماعت پر امن جماعت ہے، ایسے

ڈاکٹر شاہد مسعود المعروف دبڑ دوس

تحریر: سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ پاکستان کے مقبول اور خاص طور پر مسلم لیگ نون مخالف حلقوں میں ہرد العزیز اینکر شاہد مسعود المعروف دبڑدوس ایک بہترین کھلاڑی کی طرح جو زبردست اننگز کھیل رہا ہو جلد بازی میں باہر جاتی ہوئی گیند کو کھیلتے ہوئے آؤٹ ہو

گستاخیاں!!
تلاش۔۔۔!!

گستاخیاں۔۔۔تحریر: خالد مجید ابھی صبح کے اٹھ بجے تھے رنگ برنگے لباس میں موجود لوگ ادھر ادھر پھر رہے تھے ہاتھوں میں پھولوں کی پتیوں کے شاپر اگر بتیاں عرق کلاب اور پھولوں کی چادریں پکڑے ہوئے تھے اور کچھ غم زدہ سٹیٹس لگانے میں بھی غلطاں سیلفیاں بنا رہے

بہاولنگر واقعہ۔۔ کیا ہونا چاہیئے؟

شہریاریاں ۔۔۔ شہریار خان پولیس کے ساتھ ہمدردی کی باتیں بہت زیادہ کی جا رہی ہیں۔۔اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم تصویر کا ایک رخ دیکھتے ہیں۔۔ دوسری جانب کا موقف ہم جاننے کی کوشش ہی نہیں کرتے۔ چند واقعات ماضی کے ہیں جو میرے خاندان اور مجھ

طالبان ایک فخریہ پیشکش

سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ اب چونکہ پاکستان بھر میں ٹی ٹی پی کی دہشت گردانہ سرگرمیاں جاری ہیں اور تقریبا ہر دوسرے روز ہم سنتے ہیں کہ عوام، سرکاری اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے معمول بن چکے ہیں تو اج طالبان پر بات کی