اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)انگریزی رونامے کے سینئر صحافی اسرار احمد راجپوت کے خلاف راولپنڈی پولیس کی جانب سے بنیادی قانونی تقاضوں کو پورا کیا بغیر اندارج مقدمہ اور گرفتاری کے خلاف راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ نے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج مظاہرہ کیا۔مظاہرے میں جڑواں شہروں کے صحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔
مظاہرین نے سینئر صحافی اسراراحمد کی گرفتاری کے خلاف پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے ،مظاہرین نے اسراراحمد کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا ۔
آر آئی یو جے کے صدر طارق ورک نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسرار احمد راجپوت راولپنڈی میں کرائم رپورٹنگ کرنے والے ایک معتبر صحافی ہیں جنہوں نے ہمیشہ حق اور سچ کی آواز بلند کی ہے گذشتہ روز انھوں نے آئی جی پنجاب کو سول ایوارڑ دینے کے معاملے پر تنقید کی تھی اور سیاسی ورکروں کے خلاف انکی کاروائیوں کو ہدف تنقید بنایا تھا جس کے بعد راولپنڈی پولیس کی جانب سے ان کے ایک ایسے ٹویٹ کو بہانہ بنا کر گرفتار کر لیا گیا ہے جسے وہ ڈیلیٹ بھی کر چکے تھے۔
مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی بانی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عدالت لانے کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیئےگئے
انہوں نے کہاکہ آر آئی یو جے نے بنیادی قانونی تقاضے پورے کیے بغیر مذہبی جذبات مجروح کرنے،اشتعال پھیلانے اور مذہبی منافرت کو ہوا دینے جیسی سنگین دفعات کے تحت مقدمے کے اندراج کو پولیس کی اعلی قیادت کی انتقامی کاروائی اور مذہب کارڈ کا استعمال قرار دیا ہے۔
اس موقع پر دیگر شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ
اسرار احمد راجپوت ٹویٹ ڈیلیٹ کر کے اس پر وضاحت بھی دے چکے ہیںپھر بھی مقدمہ درج کرنا سمجھ سے بالاتر ہے ۔
شرکاکا کہنا تھا کہ آر آئی یو جے ایف آئی آر اور گرفتاری کو پولیس کی انتقامی کاروائی اور انصاف کے بنیادی تقاضوں اور آزادی اظہار رائے کے خلاف سمجھتی ہے اور وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ معاملے کا فوری نوٹس لیں۔
انہوں نے کہاکہ آر آئی یو جے آئی جی پولیس سمیت اعلی افسران کے دفاتر کے باہر احتجاج کرے گی۔