پیر,  25 نومبر 2024ء
دنیا بھر میں ایک بار پھر فیس بک ، انسٹا گرام کی اچانک بندش، صارفین کومسائل کا سامنا،ایکس کا رخ کر لیا

لندن(روشن پاکستان نیوز) دنیا بھرمیں فیس بک ،انسٹاگرام صارفین کو مختلف مسائل کا سامنا رہا ۔ گزشتہ روز دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر فیس بک کی اچانک بندش کے دو دن بعد فیس بک پر سرچنگ اور پوسٹ شو نہ ہونے جیسے مسائل سامنے آئے ۔

جس پر دنیا بھر میں صارفین کی شکایات موصول ہوئیں ۔ دونوں ایپس کے سیکڑوں ہزاروں صارفین ٹویٹر پر شکایت کرنے آئے کہ وہ بے شمار مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ کچھ کہتے ہیں کہ وہ اپنے اکاؤنٹس میں لاگ ان نہیں کرسکے، جبکہ کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے اکاؤنٹس پر صفحہ ریفریش نہیں کرسکے۔”کیا دوسروں کو فیس بک کے ساتھ مسائل ہیں؟ میں سٹوریز نہیں دیکھ سکتا اور نہ ہی کچھ تلاش کر سکتا ہوں،‘‘ ایک شخص نے پوچھا۔کیا فیس بک ایک اور بندش کا سامنا کر رہا ہے؟ میں نے سٹوریز پوسٹ کیں، لیکن وہ ایپ یا میسنجر پر ظاہر نہیں ہو رہی ہیں۔

کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ وہ ویڈیوز ڈاؤن لوڈ نہیں کر سکتے جبکہ دوسروں نے کہا کہ ان کے فیس بک پیج پر سرچ فیچر کام نہیں کر رہا ۔DownDetector، ایک ویب سائٹ جو دنیا بھر میں سوشل میڈیا کی بندشوں کو ٹریک کرتی ہے، نے کہا کہ اسے پیر کی صبح 10 بجے کے قریب دونوں ایپس پر مسائل کی اطلاعات موصول ہونا شروع ہوئیں۔”فیس بک اور انسٹاگرام کام نہیں کر رہے ہیں۔
” ایک شخص نے سائٹ پر لکھا، جب کہ دوسرے نے پوچھا، “فیس بک اور انسٹاگرام کو کیا ہوا؟””کوئی اور بھی بیوقوف ہے اور سوچتا ہے کہ انہیں ہیک کیا جا رہا ہے؟” ایک اور لکھا.”سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام اور فیس بک، دونوں میٹا کی ملکیت ہیں، فی الحال بندش کا سامنا کر رہے ہیں۔ اگر آپ کو لاگ ان کرنے میں دشواری ہو رہی ہے تو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، آپ کو ہیک نہیں کیا گیا ۔

دو ہفتے بعدیہ مسئلہ پھر سے سامنے آیا ہے جب وہ دنیا بھر کے صارفین کے لیے بند ہو گئے تھے۔ 5 مارچ کو صارفین کے مسائل کا سامنا کرنے کی رپورٹوں کے بعد، میٹا کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر اینڈی اسٹون نے X پر کہا: “ہم آگاہ ہیں کہ لوگوں کو ہماری خدمات تک رسائی حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ ہم ابھی اس پر کام کر رہے ہیں۔”اس نے بعد میں مزید کہا: “آج سے پہلے، ایک تکنیکی مسئلے کی وجہ سے لوگوں کو ہماری کچھ سروسز تک رسائی میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ ہم نے ہر اس شخص کے لیے جلد از جلد مسئلہ حل کر دیا جو متاثر ہوا، اور ہم کسی بھی تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہیں۔”

مزید خبریں