کٹھمنڈو(روشن پاکستان نیوز) نیپال میں سوشل میڈیا پر عائد پابندی ہٹا دی گئی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق دارالحکومت کٹھمنڈو میں نافذ کرفیو برقرار رکھا گیا ہے، نیپال میں سوشل میڈیا پر پابندی اور حکومت کی مبینہ بدعنوانی کے خلاف مظاہرے کئے گئے۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 19 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں، ان ہنگاموں کی وجہ سے نیپالی وزیر داخلہ مستعفی ہو گئے۔
نیپال میں ٹک ٹاک، فیس بک، انسٹا گرام سمیت 24 سے زائد سو شل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ سوشل میڈ یا پر پابندی ختم کرنے کا اعلان نیپال کے حکومتی ترجمان اور وزیراطلاعات پرتھوی سباگرونگ نے کیا، ترجمان نیپالی حکومت کا کہنا تھا کہ عوام اب دوبارہ سو شل میڈیا استعمال کرسکیں گے۔
نیپال میں سو شل میڈیا پر پابندی کے خلاف پرتشدد مظاہروں کے بعد آخر کار حکومت اپنا فیصلہ واپس لینے پرمجبور ہو گئی اور پابندی ہٹانے کا اعلان سرکاری طور پر کر دیا۔
مزید پڑھیں: نیپال میں سوشل میڈیا پر پابندی کیخلاف ہنگامے ، 19 افراد ہلاک ، 100 زخمی
گزشتہ روز نیپال پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ربڑ کی گولیاں، آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا جس کے بعد کم از کم 19 مظاہرین ہلاک ہو گئے۔