اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارتی سپریم کورٹ نے7 سال پرانے انتخابی فنڈنگ سسٹم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق نئی دلی میں 7 سال پرانےالیکٹورل بانڈز سسٹم کوختم کرنے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس نے الیکٹورل بانڈز نامی سسٹم کو غیر آئینی قرار دینے کے ساتھ اسٹیٹ بینک آف انڈیا ( ایس بی آئی) کو حکم دیا کہ وہ اب مزید بانڈز جاری نہ کریں۔
الیکٹورل بانڈز نامی اس نظام کے تحت کوئی بھی شخص یا کمپنی یہ بانڈز ریاست کے زیر انتظام اسٹیٹ بینک آف انڈیا سے خرید سکتی تھی اور انہیں اپنی پسند کی سیاسی جماعت کوشناخت ظاہرکیے بغیربناکسی حد کے پیسے دے سکتی تھی۔
مزید پڑھیں: مودی کومنہ کی کھاناپڑی، قطر سے 8 بھارتی اہلکاروں کی رہائی کا سہرا شاہ رُخ کے سرسج گیا
واضح رہے کہ اس نظام کو بھارتی سپریم کورٹ کے اراکین اور سول سوسائٹی کے ایک گروپ کی جانب سے چیلنج کیا گیا تھا کہ عوام کویہ جاننے کا حق ہےکہ سیاسی جماعتوں کو کون فنڈنگ دے رہا ہے۔
اس فیصلے کو وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتہ پارٹی کے لیے ایک دھچکے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو 2017 میں متعارف کرائے گئےاس نظام سے اب تک سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والی جماعت رہی ہے۔