تہران(روشن پاکستان نیوز) ایران کا روس کو مبینہ ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں ردعمل آگیا۔
ایران اس سے قبل روس کو یوکرین کی جنگ میں استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کرنے سے انکار کرتا رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی طرف سے ایک حالیہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران تنازع میں ملوث فریقوں کو فوجی امداد کی فراہمی، جو کہ انسانی ہلاکتوں میں اضافہ، انفراسٹرکچر کی تباہی اور جنگ بندی کے مذاکرات سے دوری کا سبب بنتے ہیں- کو غیر انسانی سمجھتا ہے۔
بیان کے مطابق اس طرح، نہ صرف ایران خود ایسی کارروائیوں میں ملوث ہونے سے باز رہتا ہے بلکہ وہ دوسرے ممالک سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تنازع میں ملوث فریقوں کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کر دیں۔
امریکا نے الزام عائد کیا ہے کہ ایران نے یوکرین جنگ کے لیے روس کو مہلک ڈرون اور بیلسٹک میزائل فراہم کئے ہیں۔
لندن میں برطانوی وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ روس ایران بڑھتے تعاون سے یورپی ممالک کی سلامتی کو خطرہ ہے۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ روس یوکرین جنگ میں ایران پر زیادہ انحصار کر رہا ہے اور ایران نے روس کو مہلک ڈرون اور بیلسٹک میزائل فراہم کیے ہیں ایران نے روس میں ڈرون فیکٹری بھی قائم کی ہے۔ امریکی وزیرخارجہ نے عندیہ دیا کہ جلد ایران پر نئی پابندیوں کا اعلان کریں گے۔
بلنکن اور برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بتایا کہ وہ اس ہفتے یوکرین جائیں گے۔
مزید پڑھیں: سی پی او سید خالد ہمدانی کی ہدایت ،پبلک سروس گاڑیوں کی فٹنس، روٹ پرمٹ اور لائسنس چیکنگ کا سلسلہ جاری
برطانوی وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ انٹونی اور میں اس ہفتے کیف کا سفر کریں گے جو ایک دہائی سے زائد عرصے میں اس نوعیت کا پہلا مشترکہ دورہ ہے۔