جمعه,  18 اپریل 2025ء
خوشحالی ملک کا مقدر ہے /مایوسی کی گنجائش نہیں / امید بہار رکھ

سید شہریار احمد
ایڈوکیٹ ہائی کورٹ

ہمارے پاس انتہائی قابل لوگ موجود ہیں جو ہر چیلنج قبول کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں اور مٹی کو سونا بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں
پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 سے خطاب کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بلوچستان کے پہاڑوں/ خیبر پختون خواہ /گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں کھربوں ڈالر مالیت کی معدنیات موجود ہیں
پاکستان ان ذخائر کو نکال کر قرضوں کے پہاڑ سے چھٹکارا حاصل کر سکتا ہے اور آئی ایم ایف کو خدا حافظ بول سکتا ہے
ہم مل کر پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنائیں گے

واہ زبردست
یہ ہوئی نا بات
عوام ایسی ہی روح افزا باتیں سننا چاہتے ہیں

بھلا کون یہ چاہے گا کہ اس کو بتایا جائے کہ ہمارے ملک کے حالات بہت خراب ہیں۔ معیشت تباہ ہو چکی ہے۔ عوام کو ابھی اور تکالیف و مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا
اور تب تک کرنا پڑے گا جب تک دنیا قائم رہتی ہے
کون عوام ایسی باتیں سننا چاہیں گی؟
کہ اسے بتایا جائے کہ کے پی کے اور بلوچستان میں دہشت گردی کے حالات نہایت سنگین ہو چکے ہیں
انڈیا اور افغانستان ہمیں ختم کرنے کے در پہ ہیں۔
ایسی باتیں سننے سے عوام کو مالی و معاشی مشکلات کے ساتھ نفسیاتی و ذہنی عوارض بھی پیدا ہو سکتے ہیں
اور یہ بات بھی بالکل ٹھیک ہے کہ مایوسی کی کوئی گنجائش نہیں ہے
بلکہ اللہ تعالی نے فرمایا ہے کہ مایوسی کفر ہے
تو ہم لوگ تو مسلمان ہیں ہم کافر تو نہیں تو ہمیں مایوس بالکل نہیں ہونا بے۔
بیشک پاکستان کے دو لخت ہونے کا واقع ہو چکا ہے۔بیشک لوگ تنگ آ کر خودکشیاں کر رہے ہیں/ وارداتیں کر رہے ہیں۔ گھریلو ناچاکی بنا پر طلاقیں ہو رہی ہیں اور یہ سب کچھ مالی مشکلات کے باعث ہی ممکن ہوا ہے
لیکن اس کے باوجود ہم کو مایوس نہیں ہونا ۔
کبھی کوئی آئے گا
کوئی یسوع مسیح
کوئی امام مہدی
جو ہمیں ان ساری مشکلوں سے نکال باہر کرے گا اور ہمیں یورپ اور امریکہ جیسے ممالک کی لائن میں کھڑا کر دے گا
آپ کو یاد ہوگا کہ کچھ سال پہلے چنیوٹ سے بھی سونے کے ذخائر دریافت ہوئے تھے مسلم لیگ نون کے دور میں اور پھر آپ کو میں یہ بھی یاد کراؤں کہ عمران خان کے دور حکومت میں بھی پاکستانی سمندری حدود میں پٹرولیم کے اربوں ڈالر کے 50 سال تک استعمال ہونے والے ذخائر ملے تھے
اور ریکوڈک کا تو آپ کو پتہ ہی ہے کہ وہاں کیسے کیسے ہیرے جو ہرات دریافت ہوے ہیں لیکن بیرونی کمپنیوں کی لالچ اور بدنیتی کی سبب ہمیں وہاں اربوں ڈالر کا نقصان ہوا اور پھر یہ نعمتیں ہم نے خود بھی مشکل وقت کے لیے بچا کر رکھی ہیں اور اس کے علاوہ ہماری سرزمین پر کئی خزانے ایسے ہیں جو انسانی اور مشینی آنکھ سے تا حال پوشیدہ ہیں
لیکن
الحمدللہ الحمدللہ اب ہمارے پاس بہت اچھی ٹیم ہے۔ بہت اچھی
حکمرانوں میں بھی اور اسٹیبلشمنٹ میں بھی
ہم ہر مشکل کو پار کریں گے ہر مشکل اور برے حالات سے نکل جائیں گے زبانی کلامی۔

آپ لوگوں نے مایوس نہیں ہونا پاکستانی عوام
کیونکہ آپ کے پیروں تلے معدنی ذخائر ہیں۔ آپ کے ہاتھ میں مہارت ہے ۔آگے بڑھیں، جدوجہد کریں اور اپنا مقام دنیا کی صف اول کی اقوام میں بنائیں
اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو اور آخر میں، میں یہ بھی یاد دلاتا چلوں کہ آپ ایک آزاد ملک کے شہری ہیں۔ اگر آپ ہندوستان میں ہوتے تو آپ کے ساتھ کیسا سلوک ہوتا؟ جب بھی پاکستان میں کوئی پرابلم /کوئی مشکل/ کوئی تکلیف آئے تو میرے پاکستانی بہنوں اور بھائیو حوصلے اور صبر سے اور امید سے برداشت کیا کریں کیونکہ آپ کہیں ساؤتھ افریقہ کے ملک میں نہیں رہ رہے ایک ایٹمی طاقت کے ملک میں رہ رہے ہیں
اور ایک آزاد ملک میں جو 76 سال پہلے بھارت سے آزاد ہو گیا تھا جس کا شاید ابھی تک آپ کو علم نہیں
آ
اللہ آپ کا دوبارہ حامی و ناصر ہو جس کی کوئی امید نہیں ہے
لیکن پھر بھی کہنے میں کیا حرج ہے

مقدور ہو تو ساتھ رکھوں نوحہ گر کو میں
حیراں ہوں، روؤں دل کو کہ پیٹوں جگر کو میں

مزید خبریں