جمعه,  22 نومبر 2024ء
وقار یونس کا بطور ایڈوائزر پی سی بی چیئرمین مستعفی ہونے کا فیصلہ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق سلیکٹر اور فاسٹ باؤلر وقار یونس نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) چیئرمین کے ایڈوائزر کے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق قومی ٹیم کے سابق سلیکٹر وقار یونس کا پی سی بی کے ساتھ ابتدائی معاہدہ صرف 3 ہفتے کا تھا اور ان کی جگہ اب کسی اور کو تعینات کیا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب وقار یونس کا ڈومیسٹک ٹیم کے مینٹور بننے کا امکان بھی ظاہر کیا جارہا ہے، وہ ممکنہ طور پر اس عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد ڈومیسٹک ٹیم کی مینٹورشپ سنبھالیں گے۔

یاد رہے کہ 5 اگست کو چیئرمین پی سی بی نے ڈومیسٹک چیمپئنز کپ کا اعلان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہوں نے وقار یونس کو ایڈوائزر مقرر کرلیا ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کرکٹ کے تمام امور وقار یونس کو سونپ دیں گے اور خود صرف انتظامی امور دیکھا کریں گے، محسن نقوی ساری توجہ ایڈ منسٹریشن پر دیں گے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ وقار یونس مینز کرکٹ کے معاملات دیکھیں گے اور کرکٹ کے حوالے سے تمام فیصلوں کی ذمہ داری وقار یونس کی ہوگی، جب کہ شعبہ انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک سلیکشن کے امور اور کھلاڑیوں کے این او سی سمیت تمام فیصلے وقار یونس ہی کریں گے۔

سابق ہیڈ کوچ قومی ٹیم سے متعلقہ تمام امور کے نگران ہوں گے، وہ نیشنل سلیکشن کمیٹی وائٹ بال ریڈ بال کوچز کو دیکھیں گے۔

وقار یونس کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کرکٹ ٹیم کو بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی بار بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وقار یونس نے فیصلہ پنڈی ٹیسٹ کی شکست سے قبل کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو ٹیسٹ سیریز پر مشتمل پہلا ٹیسٹ راولپنڈی میں کھیلا گیا جہاں چوتھے روز کے اختتام تک میچ ڈرا کی جانب گامزن تھا تاہم ٹیسٹ کے پانچویں اور آخری روز قومی ٹیم نے انتہائی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

راولپنڈی ٹیسٹ میں بنگلہ دیش نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو اس فارمیٹ میں پہلی بار شکست دی، اور 10 وکٹوں سے پہلا ٹیسٹ اپنے نام کرکے سیریز میں 0-1 کی برتری بھی حاصل کرلی۔

قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے پہلی اننگز 6 وکٹ کے نقصان پر 448 رنز پر ڈیکلیئر کرنے کا فیصلہ کیا، اس وقت محمد رضوان 171 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ تھے، جس پر سابق کرکٹرز نے شان مسعود کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہیں محمد رضوان کی ڈبل سنچری کا انتظار کرنا چاہیے تھا ۔

مزید پڑھیں: وقار النساء کالج کے بس ڈرائیور نے خاندان کا واحد کفیل بے رحمی سے کچل ڈالا

پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں بنگلہ دیش کی ٹیم چوتھے روز آخری سیشن میں 556 رنز بناکر آؤٹ ہوئی اور پاکستان پر 117 رنز کی برتری حاصل کی۔

تاہم قومی ٹیم دوسری اننگز میں صرف 146 رنز بناسکی، محمد رضوان 51 رنز بناکر نمایاں رہے، عبداللہ شفیق 37، بابراعظم 22، شان مسعود 14، سعود شکیل اور سلمان علی آغا صفر پر آؤٹ ہوئے۔

بنگلہ دیش نے 30 رنز کا ہدف بغیر کسی نقصان کے پورا کرکے 10 وکٹوں سے فتح حاصل کی، مشفق الرحیم کو 191 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

مزید خبریں