سابق بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کا کہنا ہے کہ دنیا کو اپنی کمزوری دکھانا آسان نہیں ہے۔
ثانیہ مرزا سے حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ ایک مشہور شخص کے طور پر، ایک شخص کو اکثر دو مختلف شکلیں اختیار کرنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوتی ہے؟
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بطور سلیبرٹی کبھی کبھی ہر صورت دو روپ اختیار پڑتے ہیں کیونکہ جب لوگ کیمرے کے سامنے ہوتا ہے تو رویہ خود بخود بدل جاتا ہے۔
ثانیہ مرزا کا کہنا تھا کہ میں بہت چھوٹی عمر میں مشہور ہوئی تھی اس لیے جب بھی لوگوں کا سامنا ہوتا تھا تو میں خود کو بہت حد تک محدود کر لیتی تھی کیونکہ مجھے لگتا تھا کہ لوگ میرے ہر فیصلے یا میرے بارے میں کچھ سوال اٹھائیں گےاسکے بارے میں بات کرنا شروع کر دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس لیے میں سب کو اپنے بارے میں سب کچھ نہیں بتا سکتی لیکن پھر بھی میں کوشش کرتی ہوں کہ اپنے بارے میں ہر ممکن حد تک سچ کو کیمرے کے سامنے پیش کروں۔
ثانیہ مرزا نے کہا کہ دنیا کو اپنی کمزوری دکھانا آسان نہیں، جس طرح میں میڈیا یا سوشل میڈیا میں دیکھتی ہوں وہ دراصل وہی ہے کیونکہ میں سوشل میڈیا پر اپنی کوئی تصویر شیئرکروں جس میں بالکل ٹھیک اور خوش نظر آ رہی ہوں لیکن ہو سکتا ہے اس کے برعکس ہو اور میں اس تصویر کو شیئر کرنے سے پہلے بہت روئی۔
اُنہوں نے بتایا کہ اب لوگوں کو میرے تصویر شیئر کرنے سے پہلے رونے اور پریشان ہونے کے بارے میں نہیں پتہ کیونکہ مجھے اس وقت اپنی زندگی کے اس لمحے کے بارے میں جب میں کمزور پڑی لوگوں کو بتانا مناسب نہیں لگا۔