بدھ,  06  اگست 2025ء
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین کا جوتے پہن کر نماز پڑھنے پر شدید تنقید، سوشل میڈیا پر ہنگامہ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) سوشل میڈیا پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ جوتے پہن کر نماز ادا کرتے نظر آ رہے ہیں۔ یہ ویڈیو پانچ اگست کو احتجاج کے دوران بنائی گئی تھی، جس نے نہ صرف عوام بلکہ مذہبی حلقوں میں بھی شدید تشویش اور غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔

اسلامی شرعی اصولوں کے مطابق جوتے پہن کر نماز پڑھنا مخصوص حالات میں جائز ہو سکتا ہے، بشرطیکہ جوتے پاک ہوں اور وضو قائم ہو، مگر سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا احتجاج کے دوران نماز ادا کرنے کے علاوہ کوئی متبادل راستہ موجود نہیں تھا؟ کیا اس موقع پر قریب میں کوئی مسجد یا مناسب جگہ نہیں تھی جہاں وضو کے ساتھ ادب و احترام کے ساتھ نماز ادا کی جا سکتی تھی؟

ماہران دین اور علماء کا کہنا ہے کہ دین صرف ظاہری عبادات پر مشتمل نہیں بلکہ نیت، ادب اور تقدس کا مجموعہ ہے۔ کسی بھی عبادت کا اصل معیار اس کی ادائیگی میں خلوص اور احترام ہے، جو کہ اس واقعے میں نظر نہیں آ رہا۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایک اعلیٰ عہدے پر فائز شخصیت کے لیے ضروری ہے کہ وہ نہ صرف اپنی ذاتی زندگی بلکہ عوامی روایات اور مذہبی اقدار کا بھی مکمل خیال رکھے، تاکہ عوام کے دلوں میں ان کے لیے عزت اور اعتماد قائم رہ سکے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی سپورٹرز کاشیر افضل مروت کے ساتھ بھرپوریکجہتی کااعلان

اس واقعے پر وزیر اعلیٰ علی امین سے وضاحت کا مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ آیا واقعی ایسے حالات میں نماز پڑھنا واحد حل تھا یا پھر یہ ایک غیر ذمہ دارانہ حرکت تھی جو مذہبی حساسیت کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔

واضح رہے کہ اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف قسم کے تبصرے اور تنقید کا سلسلہ جاری ہے، جس میں کئی صارفین نے وزیراعلیٰ کے اس عمل کو عوامی احساسات کی توہین قرار دیا ہے۔

مزید خبریں