اسلام آباد ہائیکورٹ: عدالتی حکم کے باوجود شیشہ کیفے سیل کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر کو توہین عدالت کا نوٹس

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود نجی شیشہ کیفے کو سیل کرنے کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر ضلع انتظامیہ اور اسسٹنٹ کمشنر ماہین فاطمہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سات روز میں وضاحت طلب کرلی ہے۔

یہ احکامات قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے شیشہ کیفے “ڈی جی کیفے” کے مالک خالق محمود کی درخواست پر سماعت کے دوران جاری کیے۔ درخواست گزار کی جانب سے وکیل عمران فیروز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جسٹس راجہ انعام امین نے شیشہ کیفے سے متعلق ایک عدالتی حکم نامہ جاری کیا تھا، جس میں انتظامیہ کو درخواست گزار کو ہراساں کرنے یا تادیبی کارروائی سے روک دیا گیا تھا۔

تاہم اس عدالتی حکم کے باوجود اسسٹنٹ کمشنر ماہین نے کیفے پر چھاپہ مار کر اسے سیل کر دیا اور ایک ملازم کو بھی گرفتار کروا دیا، جو کہ کھلی خلاف ورزی ہے۔ وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اے سی نے عدالتی احکامات کی صریح خلاف ورزی کی ہے، لہٰذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

مزید پڑھیں: کم عمر لڑکی کی شادی کے قانون کو فیڈرل شریعت کورٹ میں چیلنج کردیا گیا

وکیل عمران فیروز نے مزید کہا کہ شیشہ کیفے کے معاملے پر اسلام آباد میں باقاعدہ قانون سازی کی ضرورت ہے تاکہ غیر واضح قانونی حیثیت کے باعث اس طرح کے اقدامات سے بچا جا سکے۔

عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے متعلقہ فریقین سے جواب طلب کرلیا ہے۔

مزید خبریں