اکوڑہ خٹک(روشن پاکستان نیوز) جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اہم اجلاس جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں منعقد ہوا، جس میں مولانا حامد الحق حقانی شہید کی شہادت کے بعد خالی ہونے والے عہدہ امارت کے بارے میں مشاورت کی گئی اور ان کے فرزند مولانا عبدالحق ثانی کو مرکزی امیر منتخب کیا گیا۔ اجلاس میں شرکاء نے اتفاق رائے سے مولانا عبدالحق ثانی کی نامزدگی کی تائید کی، اور چاروں صوبوں کے نمائندہ علماء نے اپنی حمایت کا اعلان کیا۔
اجلاس میں دیگر اہم فیصلوں میں شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی حبیب الرحمن درخواستی کو مرکزی سرپرست اعلیٰ مقرر کیا گیا، جبکہ امام الشہداء کے فرزند مولانا خزیمہ سمیع کو مرکزی سیکرٹری اطلاعات منتخب کیا گیا۔
اجلاس میں حضرت مولانا حامد الحق حقانی شہید کی شہادت پر فاتحہ خوانی کی گئی اور ان کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ شرکاء نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں اور مقتدر ادارے مولانا حامد الحق کی شہادت پر خاموش ہیں، جو کہ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
مولانا حامد الحق حقانی شہید کے حوالے سے اجلاس میں کہا گیا کہ وہ ہمیشہ پاکستان کی سلامتی، دفاع اور استحکام کی سیاست پر یقین رکھتے تھے اور پاکستان، خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں قیام امن کے لیے کوشاں رہے۔ اجلاس میں اس بات کا بھی تذکرہ کیا گیا کہ مولانا حامد الحق شہید منفی سیاست کے سخت مخالف تھے۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں جاری دہشت گردی اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا، خاص طور پر علماء کی شہادتوں پر تشویش ظاہر کی گئی۔ اس حوالے سے جمعیت علمائے اسلام کے رہنماؤں نے حکومت اور اداروں سے اپیل کی کہ وہ علماء کو دشمن نہ سمجھیں اور انہیں ہر قسم کا تحفظ فراہم کریں۔
اس کے علاوہ، ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور گیس و بجلی کی لوڈشیڈنگ کی بھی شدید مذمت کی گئی۔
مزید پڑھیں: مولانا حامد الحق کون تھے؟
اجلاس میں شرکاء کو مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا سید محمد یوسف شاہ اور نو منتخب امیر مولانا عبدالحق ثانی نے یقین دلایا کہ وہ اپنے شہید قائدین مولانا سمیع الحق اور مولانا حامد الحق حقانی کے مشن کو آگے بڑھائیں گے اور ان کے مقدس خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
اجلاس کے آخر میں خاندان حقانی کی طرف سے جمعیت علمائے اسلام صوبہ خیبرپختونخوا کے نائب امیر مولانا عرفان الحق نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور خاندان حقانی کے ساتھ شرکاء کے اخلاص اور محبت کو خراج تحسین پیش کیا۔
مولانا عبدالحق ثانی کا مختصر تعارف
مولانا عبدالحق ثانی 16 اکتوبر 1994 کو مولانا حامد الحق حقانی شہید کے ہاں اکوڑہ خٹک میں پیدا ہوئے۔ آپ مولانا عبدالحق کے بڑے پڑپوتے، مولانا سمیع الحق شہید کے بڑے پوتے اور مولانا حامد الحق حقانی شہید کے بڑے صاحبزادے ہیں۔ آپ نے دینی علوم کے ساتھ ساتھ دنیوی تعلیم بھی حاصل کی ہے۔ آپ نے میٹرک اور ایف ایس سی وفاقی بورڈ سے نمایاں نمبروں سے پاس کیا اور ایم بی اے فنانس کی ڈگری 3.54 سی جی پی اے سے مکمل کی۔
آپ نے وفاق المدارس العربیہ سے نمایاں نمبروں سے شہادت عالمیہ کی ڈگری حاصل کی۔ گزشتہ تین سالوں سے آپ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں درجہ خامسہ تک مختلف دینی کتب کی تدریس کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں، جن میں تفسیر قرآن، فقہ، علم ادب وغیرہ شامل ہیں۔
مولانا عبدالحق ثانی اپنے شہید والد مولانا حامد الحق حقانی شہید کے دست و بازو رہے ہیں اور ملکی و بین الاقوامی سطح پر عالمی کانفرنسوں میں شرکت کرچکے ہیں۔ آپ کو مختلف زبانوں پر عبور حاصل ہے اور آپ کا شمار ایک نمایاں مذہبی و سیاسی رہنما کے طور پر کیا جاتا ہے۔