اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں پی آئی اے کا ایک پائلٹ طیارے کی اڑان کے وقت ویڈیو بنا رہا ہے، جو کسی بھی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔ اس ویڈیو نے نہ صرف شہریوں تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ پی آئی اے میں سوار ہونے والے مسافروں کی تعداد عموماً دو سو سے تین سو ہوتی ہے، جو بیرون ملک یا اندرون ملک سفر کرتے ہیں۔ ایسے میں پائلٹ کا اس طرح ویڈیو بنانا انتہائی غیر ذمہ داری کی بات ہے۔ اس واقعہ پر حکومت کو فوری طور پر کارروائی کرنی چاہئے تاکہ ایسی غفلت دوبارہ نہ ہو۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کا ماضی بڑے حادثات سے بھرا ہوا ہے، جس نے قومی ایئرلائن پر عوام کا اعتماد متاثر کیا ہے۔ ماضی میں پی آئی اے کئی بڑے فضائی حادثات کا شکار ہو چکی ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں اس پر سفر کرنے سے اجتناب کرنے کی ذہنیت پیدا ہوئی۔ پی آئی اے پر لگنے والے یہ دھبے اس کی ساکھ کو بری طرح متاثر کر چکے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ اب پاکستانی شہری اکثر پرائیویٹ ایئرلائنز کا انتخاب کرتے ہیں۔
دوسری جانب پی آئی اے کو مالی خسارے کا سامنا بھی مسلسل بڑھ رہا ہے۔ حکومت کے لئے اس ادارے کو مزید مالی طور پر سہارا دینا مشکل ہو چکا ہے۔ پی آئی اے ہر سال اربوں روپے کے خسارے میں ہے، جس کا براہ راست اثر ملکی معیشت پر پڑ رہا ہے۔ ادارے کی انتظامیہ کی ناکامی، غیر موثریت، اور عملے کی تربیت کی کمی نے اس ادارے کو بحران میں دھکیل دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ساڑھے 4 برس پابندی کے بعد پی آئی اے کی یورپ کیلئے پروازیں بحال
پی آئی اے کی موجودہ صورتحال کا موازنہ اگر پرائیویٹ ایئرلائنز سے کیا جائے، تو یہ صورتحال بہت زیادہ تشویشناک نظر آتی ہے۔ پاکستان میں موجود دیگر پرائیویٹ ایئرلائنز نہ صرف مالی طور پر مستحکم ہیں بلکہ ان کی سروسز اور فلائٹ سیفٹی کے معیار بھی کافی بہتر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ پی آئی اے کی بجائے ان ایئرلائنز کو ترجیح دیتے ہیں، جو سالانہ کروڑوں روپے کما رہی ہیں اور منافع میں ہیں۔
پی آئی اے کی مسلسل ناکامیوں اور مالی مشکلات کے باوجود اس کے لئے کوئی ٹھوس حکمت عملی سامنے نہیں آئی، جس کی وجہ سے ادارہ دن بدن کمزور ہوتا جا رہا ہے۔ حکومت کو فوری طور پر اس بحران سے نمٹنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ اس قومی ایئرلائن کو دوبارہ مضبوط بنایا جا سکے اور مسافروں کا اعتماد بحال کیا جا سکے۔