اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)پاکستان مسلم لیگ نون کے سینیئر رہنماو سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہاہے کہ اس وقت موجودہ صورتحال یہ ہے کوئی بھی پاکستان کی حکومت لینے کے لیے تیار نہیں ہے،یہ الیکشن ہر ایک کے لیے کیچڑ کا غسل ثابت ہوا ،جیتنے والوں کے لیے بھی اور ہارنے والوں کے لیے بھی، لہذا جو اب مو جودہ صورتحال ہے ،الیکشن کے عمل کا جو تقدس مٹی میں مل گیا ہے، ہر جو جیتنے والا ہے وہ بھی ہیجان میں مبتلا ہے، جو کامیاب نہیں ہوا وہ بھی ہے ہیجان میں مبتلا ہے اور اس الیکشن سے جو امید تھی کہ اس سے پاکستان میں سیاسی استحکام آئے گاتوایسا بھی نہیں ہوا،
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نون کے سینیئر رہنماو سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ پہلے ہم سنتے تھے کہ یک طرفہ دھاندلی ہوئی ہے، لیکن اس دفعہ تو ایسا لگ رہا ہے کہ چہارطرفہ دھاندلی ہوئی ہے ،مطلب ہر طرف سے دھاندلی کی گئی ہے،
انہوں نے کہاکہ یہ معلوم ہوا ہے کہ جو ٹھوس تھا وہ تحلیل ہوا ،جو مقدس تھا وہ مٹی میں مل گیا،
انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن ہر ایک کے لیے کیچڑ کا غسل ثابت ہوا ،جیتنے والوں کے لیے بھی اور ہارنے والوں کے لیے بھی، لہذا جو اب مو جودہ صورتحال ہے ،الیکشن کے عمل کا جو تقدس مٹی میں مل گیا ہے، ہر جو جیتنے والا ہے وہ بھی ہیجان میں مبتلا ہے، جو کامیاب نہیں ہوا وہ بھی ہے ہیجان میں مبتلا ہے اور اس الیکشن سے جو امید تھی کہ اس سے پاکستان میں سیاسی استحکام آئے گاتوایسا بھی نہیں ہوا،
انہوں نے کہاکہ حالات مزید بدتر ہوں گے،
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر مائنس عمران فارمولا تھا تو پاکستان میں استحکام توآتا ہوا نظر نہیں آرہا ،اس وقت موجودہ صورتحال یہ ہے کوئی بھی پاکستان کی حکومت لینے کے لیے تیار نہیں ہے اور پارٹیاں مل کر کہہ رہی ہیں کہ ہم آپ کی سپورٹ کریں گے اور وزارتیں نہیں لیں گے،
انہوں نے کہاکہ حالات بڑے مشکل ہیں، پاکستان کی معاشی صورتحال بہت خراب ہے، سٹاک ایکسچینج کا معاملہ بھی ٹھیک نہیں ہے،
انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت واضح اور توانا قیادت کی ضرورت تھی وہ یہ انتخابات انتخابات پیدا نہیں کر پائے، عوام کو اب کوئی بھی وزیراعظم آجائے ریلیف نہیں دے سکتا ،
انہوں نے کہا کہ عہدے تو سارے موجود ہیں لیکن اس کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، انہوں نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ کوئی بڑی لہر آئی ہے، ایسی تو کوئی لہر نہیں آئی ،صرف خیبر پختون خواہ میں لہرآئی ہے اور پنجاب میں یہ کسی کسی جگہ لہر چلی ہے، یہ ایسے پیٹرنز ہیں جو ہم سب سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کس جگہ پہ آئی ہے لہر اور کسی جگہ پر نہیں آئی ،
خرم دستگیر نے کہا کہ ہم کہیں کہ ہمیں پنجاب میں زیادہ سیٹیں ملی ہیں تو پنجاب میں انتخابات ٹھیک ہوئے ہیں، باقی جگہ پہ ٹھیک نہیں ہوئے تو یہ غلط ہوگا، ہم ایسا نہیں کہیں گے،
انہوں نے ایک سوال کے جواب پر کہ اپ کو بھی کیا اس الیکشن پر تحفظات ہیں کے جواب میں مسلم لیگ نون کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ ہم یہ دیکھتے ہیں کہ ایسے شواہد جو میرے ارد گرد موجود ہیں،
انہوں نے کہاکہ گجرانوالہ کے ایک ایسا امیدوار جو ایک نامعلوم امیدوارتھا جس کی گجرانوالہ کی گلیوں میں ہمارے گائوں کی گلیوں میں کوئی موجودگی نہیں تھی، پوری مہم میں کوئی موجودگی نہیں تھی، الیکشن والے دن کوئی ٹینٹ کوئی پرچیاں کاٹنے والا موجود نہیں تھا، اس کے پولنگ ایجنٹس موجود نہیں تھے،تو اس کا کامیاب ہونا ایک اچھنبہ ہی ہے، ایک ایسا امیدوار جس کو ہم نے الیکشن مہم کے دوران دیکھا تک نہیں ،وہ اگر کامیاب ہو گیا ہے تو سوال تو اٹھے گا،
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمہوری اور مستحکم حکومت بنتی ہوئے نظر نہیں آرہی اگرچہ شہباز شریف کوشش کر رہے ہیں لیکن ایسا ہوتا نظر آ نہیں رہا کیونکہ ان کے لیے بھی انتہائی مشکل معاملہ ہے۔