راولپنڈی(کرائم رپورٹر) توہین رسالت، توہین قرآن مجید اور مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے کیس میں ملوث بلال نامی ملزم کی ضمانت اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسترد کر دی ہے۔ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے سال 2020 میں اسلام آباد میں اپنے دو فون نمبرز سے توہین آمیز مواد پوسٹ کیا تھا۔ایف آئی اے نے اس معاملے کی انکوائری کے بعد ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ ملزم نے ابتدائی عدالت سے ضمانت حاصل کرنے کی کوشش کی، لیکن اس کی ضمانت بعد از گرفتاری مسترد کر دی گئی۔ بعد ازاں ملزم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نئی درخواست دائر کی، جس میں اس کے وکیل نے حقائق کو چھپاتے ہوئے عدالت میں غیر ضروری دلائل دیے۔سرکاری وکیل راجہ ضمیر الدین نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزم کے اعمال نے پوری امت مسلمہ کے مذہبی جذبات کو شدید نقصان پہنچایا ہے، اس لیے وہ کسی رعایت کا حق دار نہیں۔عدالت نے ملزم کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے ایک علیحدہ انکوائری کا بھی حکم دیا ہے کہ یہ جانچ پڑتال کی جائے کہ ضمانت کی درخواست کے دوران کیا مناسب حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے۔یہ کیس اب آخری مراحل میں ہے اور تمام گواہان کے بیانات بھی ملزم کے خلاف ہیں۔ اسلام آباد ہائ کورٹ کے جج جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنے مذہب، نبی صلی اللہ علیہ وسلم، اور قرآن مجید کا دفاع کرنا فرض ہے۔
مزید پڑھیں: وقار یونس کی بطور ایڈوائزر تقرری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا