لائرز فورم گجرات کی جانب سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کے مبینہ نتائج میں دھاندلی پر احتجاج کیا گیا۔ ایک نوجوان نے سوال پر بتایا کہ میں -NA 31 میں مدثرمچھیانہ صاحب کا الیکشن ایجنٹ تھا تقریبا تمام فارم 45 ہمارے پاس آئے ہم نے وہ رزلٹ کمپائل کیا اس میں ابھی تقریبا پینتیس فارم 45 رہتے تھے اور مدثر مچھیانہ کے اس میں ایک سو پچپن فارم 45 تھے، ان میں 69 ہزارسے زائد ووٹ تھے۔لیکن ہمارے مقابلے میں ببلو ہے اس کا ووٹ13 ہزار کچھ تھا تو اس کو راتوں رات الیکشن کمیشن اور سلیکشن کمیشن نے تبدیل کیا اور صبح ہمیں جاگتے ہی ٹیلی ویژن پہ خبر ملی گئی کہ ببلو جیت گیا اور مدثر ہار گیا ہے
یہ میں ایک حلقے کی مثال دے رہا ہوں جو میری آنکھوں سے گزری ہے،
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس طرح کی دھاندلی پہلے تو سنی تھی کہ کوئی19 یا20 کا فرق ہوتا ہے یہ تو انیس اور ایک سو بیس کا فرق ہمیں منظور نہیں ہے
احتجاج میں شامل ایک اور نوجوان نے کہا کہ ہمارے پاس جو شام تک رزلٹ تھےاس میں ایک لاکھ کی ولیڈ سے جیت رہی تھی ہم رات کو فارم 45 اکٹھے کر کے سوئے ہیں صبح دیکھا ہے کہ دوسرا امیدوار جیت گیا اس کے علاوہ.سید حسنین شاہ بھی ایک لاکھ کی لیڈ سے جیت رہا تھا تو ابھی ہمیں خبر ملی ہے کہ انہوں نے آراونے یہ الیکشن جتوایا ہےہم اس الیکشن کو ہم ریجیکٹ کرتے ہیں
انہوں نے کہا کہ جو پولنگ ایجنٹ نے اصل فارم 45 دیے ہیں یہ جو ہمارے پاس ہیں اگرتبدیل کر لیےگئے ہیں تو علیحدہ بات ہے ہمارے پاس اوریجنل موجود ہے؎
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہر فورم پر چیلنج کریں گے اور ان کو عدالتوں میں لے کر جائیں گے اور انشاءاللہ فتحیاب ہوں گے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نےہمارے امیدواراندر جانے نہیں دیے انہوں نے ہمیں گیٹ پر روکےرکھا ساری رات اندر تالے لگا کر رزلٹ تیار کیا ہے ہمیں یہ رزلٹ نامنظور ہے