اتوار,  08  ستمبر 2024ء
انصاف کی فراہمی کا عالمی دن،کیاعدالتوں میں انصاف موجود؟جانئے عوام کی زبانی

اسلام آباد(نیوزڈیسک) دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آج انصاف کی فراہمی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے،ایسے میں ہم نے شہریوں سے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ کیا عدالتوں میں انصاف موجود ہے ؟اس پر شہریوں نے اپنی آرا کا اظہارکیا ہے ۔

ملک بھر کی عدلیہ میں اس وقت تقریباً 22 لاکھ سے زائد مقدمات زیر التواء ہیں، سپریم کورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت 58 ہزار سے زائد، اسلام آباد ہائی کورٹ میں 15 ہزار مقدمات جبکہ ماتحت عدالتوں میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ کے قریب افراد انصاف کے منتظر ہیں۔

سینئر قانون دان ایڈووکیٹ نادر علی صدیقی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کی مقامی عدالتوں میں تقریباً سو جج ہیں ہر جج ہر ماہ ڈیڑھ ہزار کے قریب مقدمات کی سماعت کرتا ہے، انصاف نہیں، صرف مقدمات نمٹائے جاتے ہیں۔

ایڈووکیٹ عادل عزیز قاضی نے کہا ہے کہ انصاف کی کہانی نسلوں پر محیط ہے، ایک پوری پیڑی انصاف کیلئے دربدر ہونے کے بعد فائلوں کا پلندہ اپنی نئی نسل کے حوالے کر جاتی ہے، جوڈیشل سسٹم میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔

ورلڈ جسٹس پراجیکٹ کی 2023ء کی رپورٹ کے مطابق انصاف کی فراہمی میں پاکستان 142 ممالک کی فہرست میں 130 ویں نمبر پر ہے، قانونی ماہرین کے مطابق سیاسی مقدمات سے زیر التواء مقدمات کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوتا ہے، عدلیہ کو سیاسی مقدمات سے بھی دور رہنا چاہیے۔

اس حوالے سے عوامی رائے سن کر ایک  مشہور فلمی ڈائیلاگ ذہن میں آتا ہے ۔

’’تاریخ پر تاریخ، تاریخ پر تاریخ… تاریخ پر تاریخ ملتی رہتی ہے لیکن انصاف نہیں ملا۔ مائی لارڈ! ملی ہے تو صرف یہی تاریخ۔‘‘ ان مشہور فلمی ڈائیلاگز کا شمار سدا بہار مکالموں میں ہوتا ہے اور آج بھی ان کی گونج اسی طرح سنائی دیتی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ انہیں عدالتوں سے انصاف نہیں ملتا ،بندہ مرجاتا ہے مگر انصاف فراہم نہیں کیاجاتا۔

شہریوں کے مطابق انصاف کے لئے انہیں دربدر کے دھکے کھانے پڑے ہیں ،سالوں سے کیس عدالت میں چلتے رہتے ہیں مگر ان کا کوئی فیصلہ نہیں ہوپاتا۔

انصاف کے عالمی دن پر عوام عدالتوں سے مطمئن نہیں ہیں اور نہ ہی وہ سمجھتے ہیں کہ انصاف کی فراہمی جلد یا بدیر ہوتی ہے۔

 

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News