بدھ,  30 اکتوبر 2024ء
ملک میں موسمیاتی ایمرجنسی لگانے کا مطالبہ

کراچی(روشن پاکستان نیوز)چیف میٹرولوجسٹ نے ملک میں برھتی ہوئی گرمی کی شدت کے پیش نظر موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کردیا۔

کراچی پریس کلب میں “بڑھتی ہوئی آبادی کے موسمیاتی تبدیلی پراثرات کےعنوان پرسیمینارسے خطاب کرتے ہوئے چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹرسردار سرفراز نے کہا کہ ملک میں گرمی کی شدت میں اضافے کی وجہ درختوں کی کٹائی اوربڑھتی ہوئی آبادی ہے، 1850 سے موسمیاتی اعدادوشمار ریکارڈ ہورہے ہیں اور 150 سال میں 1.5 ڈگری اضافہ ہوا ہے اوراس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے، زمین کو موسمیاتی تبدیلی کے باعث ہونے والی تباہی سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی موسمی تغیرات کی سے بڑی وجہ ہے، پاکستان 2000 سے 2019 میں رسک کے حامل ممالک میں 8 ویں نمبر پرتھا اورپچھلے 4 سال کا ڈیٹا لیا جائے تو پاکستان تیسری یا چوتھی پرپوزیشن پر آجائے گا، ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے ملک میں گرمی کی شدت میں اضافہ، ہیٹ ویوز، شدید بارشیں اورسیلاب سے تباہ کاریاں ہورہی ہیں۔

سیکریٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی طاقتیں اورجدید ترقی یافتہ ممالک موسمیاتی تغیرات کے ذمہ دار ہیں لیکن عالمی قوتیں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے بجائے ترقی پذیرممالک کو موسمیاتی تبدیلی کا ذمہ دارقرار دینے میں مصروف ہیں، بڑھتا ہوا صنعتی اورتعمیراتی انقلاب موسمیاتی و ماحولیاتی تبدیلی کا باعث بن رہا ہے، عالمی طاقتوں کے دوہرے رویے پرتیسری دنیا کے ممالک کو اپنی بقا کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی۔

کلائمیٹ ایکشن سینٹر کے سربراہ یاسر حسین نے خبردار کیا کہ کراچی میں درجہ حرارت 50 ڈگری تک پہنچنے کےامکانات ہیں، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے درجہ حرارت یا دیگر مسائل کی پیش گوئی بھی بروقت نہیں ہوسکتی اور یہ ایک خطرناک پہلو ہے۔ سیمینار میں محکمہ سماجی بہبود کی ڈائریکٹر سعیدہ شیخ، سماجی رہنما مہنازرحمان، ماہرماحولیات نعیم قریشی اورسیکریٹری اسکلزڈویلپمنٹ کمیٹی ثاقب صغیرنے بھی اظہارخیال کیا۔

مزید خبریں