اسلام آباد(روشن پاکستا ن نیوز) کشمیر یوتھ الائنس کے چیئرمین ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، بھارت میں بی جے پی اور نریندر مودی کی حکومت آنے کے بعد بھارت کے سیکولر ملک ہونے کے دعوے بالکل بے بنیاد ثابت ہوئے ، نریندر مودی حکومت نے بھارت کو فرقہ پرستی اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کیا اور بھارت میں اقلیتی فرقوں کے خلاف نفرت کوبڑھا دیا ہے، کشمیر میں ہزاروں مسلمانوں خواتین، بچوں اور شہریوں کو ہندوستان کے جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ سینکڑوں قیدی بغیر کسی مقدمے کے بھارت کی جیلوں میں طویل عرصے سے قید ہیں، بھارت خود فرقہ واریت پھیلا کر فسادات پھیلا نا چاہتا ہے۔
کشمیر یوتھ الائنس کی نائب صدر میڈم پلوشہ سعید، پروفیسر ولید رسول اور عمران قادری کے ہمراہ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے،انکا مزید کہنا تھا کہ یو اے پی اے اور پی ایس اے جیسے سخت قوانین کشمیر کی مسلم قیادت صحافیوں، ماہرین تعلیم، طلباء اور دیگر پیشہ ور افراد کے خلاف غیر متناسب طور پر استعمال کیے جارہے ہیں، ان قوانین کے بے جا اطلاق کے نتیجے میں آزادی صحافت، ضمیر اور مذہب پر عمل کرنے کی آزادی پر سخت پابندیاں عائد ہوئی ہیں، بھارت اپنی فوج کے ہاتھوں ماورائے عدالت مارے جائے والے شہریوں کے خاندانوں اور انکاونٹر میں مارے گئے آزادی پسندوں کے اہل خانہ کو تدفین اور تجہیز و تحقین کے حقوق سے مسلسل انکار کر رہا ہے۔
اس کے بجائے، مقتول مسلم نوجوانوں کو بھارتی حکام دور دراز علاقوں میں خفیہ طور پر دفن کر دیتے ہیں ،کشمیر کے مسلم تشخص کو مجروح کرنے کی کوشش میں ہندوستانی اسٹیبلشمنٹ کشمیر کے تعلیمی اداروں کو طلبہ کو ہندو بھجن گانے اور سوریہ نمسکار کرنے پر مجبور کر رہی ہے، ہندوستان بھر میں مسلمانوں کے خلاف متعدد انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں، جن میں زندگی سے من مانی محروی، تشدد ، صنفی بنیاد پر تشد و امتیازی سلوک، تشدد پر اکسانا، آزادی کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔
بھارت نے ریگولیشن ایکٹ کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسکو بھارت کا حصہ بنایا ہےلیکن یہ اس کی بھول ہے کہ کشمیری مسلمان اپنی آزادی سے دست بردار ہوں گے،کشمیری مسلمانوں کی جد وجہد جاری رہے گی، کشمیری عوام پانچ فروری کے دن اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ وہ بھارتی مظالم اور کشمیر کی آزادی کی جد وجہد جاری رکھیں گے اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیر کے بارے میں اپنی قرار دادوں پر عمل کرانے کے لئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔