جمعرات,  26 دسمبر 2024ء
کونسل آف کامن انٹرسٹ میں اسحاق ڈارکی شمولیت،سینئر صحافی اعزازسید کا ردعمل بھی سامنے آگیا

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)سینئر صحافی اعزاز سید نے وزیراعظم کی جانب سے کونسل آف کامن انٹرسٹ میں وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو شامل کرنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یا تو وزیر خارجہ غلط جاب کر رہے ہیں یا وزیر خزانہ غلط ہیں ،اگر وزیر خزانہ اس کونسل میں بیٹھ نہیں سکتے صوبوں کے درمیان مسائل کو حل نہیں کر سکتے، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ اس جاب کے لائق نہیں ہیں، اور اگر وزیر خارجہ وہاں پر تعینات ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وزارت خارجہ کی جو سیٹ ہے وہ درست نہیں ہے۔

سینئر صحافی اعزاز سید نے ٹی وی پروگرام میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی ذمہ داری یہ ہوتی ہے کہ حکومت وقت کے اوپر نظر رکھے اس کا احتساب کرے اور جہاں، جہاں پر وہ غلط کام کرے اس کو ہائی لائٹ کرے کیونکہ صحافیوں نے باقی تمام سیاسی جماعتوں پربھی نظر رکھنا ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اسی طرح صحافیوں کی ذمہ داریوں میں یہ سب چیزیں شامل ہوتی ہیں کہ لوگوں کو معلومات بھی دینی ہیں تجزیے اور تبصرے بھی کرنے ہوتے ہیں لیکن ہم زیادہ تر صحافی اور میڈیا ایک اپوزیشن کی جماعت جو کہ آدھی سے زیادہ جیل میں ہے اور جو بچی کھچی ہے وہ عدالتوں کے چکر لگا رہی ہے یا چھپی پڑی ہے، اس کے اوپر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔

مزیدپڑھیں:گیارہ پی ٹی آئی عہدیدار عمران خان سے ملنے اڈیالہ جیل پہنچ گئے

اعزازسید نے کہاکہ آج جو سب سے بڑا مسئلہ ہے وہ پاکستان تحریک انصاف یا ان کے وکلا اور ان کی ٹیم کی بہتر یا بری کارکردگی کانہیں ہے ،آج جو سب سے بڑا مسئلہ ہے وہ پاکستان میں موجودہ حکومت ہے، اس نے ایک بڑا حیران کن فیصلہ دیا ہے کہ کونسل آف کامن انٹرسٹ میں انہوں نے وزیر خزانہ کو شامل نہیں کیا بلکہ ان کی جگہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو شامل کر لیا ہے۔

سینئر صحافی نے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ یہ شمولیت تمام سٹیک ہولڈرز سے مشورے کے بعد ہی وزیراعظم نے کی ہوگی لیکن بہت بڑا سوال ہے کہ یہ جو کونسل آف کامن انٹرسٹ ہے ،اس میں بڑے اہم مسائل ڈس کس ہوتے ہیں، اس میں گندم کا معاملہ ہوتا ہے ،آٹے کی ترسیل کا معاملہ ہوتا ہے، چینی کی ترسیل کا معاملہ ہوتا ہے، پانی کا معاملہ ہوتا ہے، ان تمام کے اوپر اختلافات ہوتے ہیں لیکن وہاں پر آپ وزیر خارجہ کو بٹھا دیں گے اور وہ گفتگو کریں گے اور وہ معاملات کو حل کرنے کی کوشش کریں گے؟

اعزازسید نے کہاکہ یا تو وزیر خارجہ غلط جاب کر رہے ہیں یا وزیر خزانہ غلط ہیں ،اگر وزیر خزانہ اس کونسل میں بیٹھ نہیں سکتے صوبوں کے درمیان مسائل کو حل نہیں کر سکتے، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ اس جاب کے لائق نہیں ہیں، اور اگر وزیر خارجہ وہاں پر تعینات ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وزارت خارجہ کی جو سیٹ ہے وہ درست نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہی سب سے بڑا معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح یہ معاملہ غلط طریقے سے ڈیل کیا جا رہا ہے کونسل آف کامن انٹرسٹ کا اسی طرح پی ٹی آئی بھی اپنی جماعتی کارروائیاں غلط طریقے سے ڈیل کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں فیصلہ سازی ایسے ہی ہو رہی ہے جیسے حکومت کی فیصلہ سازی ہو رہی ہے، جو فیصلے سیاست دانوں کو لینے ہیں وہ وکلا کر رہے ہیں اور جو کام وکلاء کو کرنا چاہیے وہ سیاستدان کر رہے ہیں۔

یادرہے کہ کل وزیراعظم شہبازشریف نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ کے لیے کابینہ کی خصوصی کمیٹی سے وزیرداخلہ محسن نقوی کا نام نکال کر خود سربراہی سنبھال لی اورآج مشترکہ مفادات کونسل سے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کو نکال کر اسحاق ڈار کا نام شامل کردیا اور چیئرمین بھی خود بن گئے ہیں۔

حکومتی معاملات میں ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا ہے ۔

مزید خبریں