اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)اسلام آباد کے پوش سیکٹر ای لیون میں قبضہ مافیا نے پنجے گاڑ لئے۔
تفصیلات کے مطابق قبضہ مافیا نے اسلام آباد کے پوش سیکٹر ای الیون میں قبرستان کے نام پربڑے پیمانے پر زمینیں ہتھیا لیں۔
ای الیون میں مذکورہ جگہ پر جدی پشتی قبرستان چلا آرہا ہے مگر1997 کے بعد اس کے اردگردبائونڈی وال لگادی گئی ۔
کچھ عرصہ بعد مبینہ طور پر سی ڈی اے کی ملی بھگت سے یہاں پر قبضہ مافیا نے قبضہ جمانا شروع کردیا اور کروڑوں روپے کی زمین پر آہستہ آہستہ قابض ہوتے گئے ۔
قبضہ مافیا نےیہاں تقریبا پانچ کنال پر قبضہ کیا ہوا ہے اور قبرستان کی آڑ میں اس قبضے کو پھیلایاجارہا ہے ، یہ ظلم اسلام آباد کے ساتھ نہیں پاکستان کے ساتھ ہوا ہے ۔
اب یہاں پر تین ٹاوربن چکے ہیں جو اربوں مالیت کے ہیں اور ان کے مالک اتنے تگڑے ہیں کہ ان کے سامنے کوئی بھی ٹھہرنے کو تیار نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے پلازے بنا لیے ہیں ان کے رشتہ دار جب فوت ہوں گے تو یہ بھی ایچ 11 قبرستان میں دفنائے جائیں گے مگر قبضہ مافیا کو خوف خدا نہیں ہے کہ ایک دن انہوں نے بھی مرنا ہے اوراسی زمین میں دفن ہونا ہے ۔
اصولا ًیہ ہوتا کہ سی ڈی اے کا انفورسمنٹ عملہ یہاں پر آتا اور یہاں آ کے ان سے پوچھتا کہ وہ کون مائی کا لال ہے جس نے یہ قبضہ کیا ہوا ہے،مگر ان میں اتنا دم نہیں ہے یہ صرف شہرمیں گھومنے والے غریب چھابڑی فروشوں اور محنت مزدوری کرنے والے غریبوں کا سامان ضبط کرنے کے شیر ہیں،بڑوں بڑوں کے سامنے ان کی کوئی جرات نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کانئے پروگرام سے قبل جدید ترین ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو مکمل طور پر نافذ کرنے کا مطالبہ
یہ ٹوٹل سی ڈی اے کی نہ اہلی اور سی ڈی اے کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے جب تک چیئرمین سی ڈی اے اپنا کمرہ چھوڑ کر باہر نہیں نکلیں گے، شہر نہیں گھومیں گے ،زمیوں پر ایسے قبضے ہوتے رہیں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی تحقیقات ہونی چاہیے کہ وہ سی ڈی اے کے کونسے افسر ہیں جو اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے رہے ہیں،کس کس افسر کے گھر نوٹوں سے بھرے بیگ جاتے رہے ہیں ،کونسی ایسی کالی بھیڑیں ہیں جو آج تک بے نقاب نہیں ہوئیں،ان سب کی تحقیقات ضروری ہیں۔