لندن(روشن پاکستان نیوز) برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر دنیا بھر سے اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل افراد کو انگلینڈ لانے کے لیے کچھ ویزا فیسیں ختم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسٹارمر کی قیادت میں قائم گلوبل ٹیلنٹ ٹاسک فورس ایسے اقدامات پر کام کر رہی ہے جن کے ذریعے دنیا کے بہترین سائنسدانوں، ماہرین تعلیم، اور ڈیجیٹل ماہرین کو برطانیہ میں راغب کیا جا سکے تاکہ معیشت کو فروغ دیا جا سکے۔
اخبار کے ذرائع کے مطابق اس منصوبے کے تحت ان افراد کے لیے ویزا فیس مکمل طور پر ختم کی جا سکتی ہے جنہوں نے دنیا کی پانچ اعلیٰ یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کی ہو یا جنہیں کسی نمایاں اور باوقار عالمی انعام سے نوازا گیا ہو۔
یہ بات اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکہ نے اتوار سے نئی H-1B ویزا درخواستوں پر ایک لاکھ ڈالر فیس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جو عام طور پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے استعمال کیا جاتا ہے۔
برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی فیصلے نے برطانیہ میں اعلیٰ درجے کے ویزا سسٹم میں اصلاحات کی کوششوں کو مزید تقویت دی ہے، خاص طور پر 26 نومبر کے بجٹ سے قبل اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے یہ قدم اہم سمجھا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: برطانیہ ، آسٹریلیا اور کینیڈا کا فلسطین کو باضابطہ تسلیم کرنے کا اعلان
فی الوقت برطانیہ میں گلوبل ٹیلنٹ ویزا کے لیے درخواست فیس 766 پاؤنڈ (تقریباً 3 لاکھ پاکستانی روپے) ہے، اور شریک حیات یا بچوں کے لیے بھی یہی فیس لاگو ہوتی ہے۔ یعنی چار افراد پر مشتمل ایک فیملی کو صرف ویزا فیس کی مد میں تقریباً 12 لاکھ روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔