منگل,  10 دسمبر 2024ء
برطانیہ لیڈز آرملےمیں آئے روز چوری،ڈکیتی کی وارداتیں،پولیس خاموش تماشائی

مانچسٹر(شہزاد انور ملک )لیڈز آرملے کے علاقہ میں راہزنی چوری ڈکیتیوں کی وارداتوں میں اضافہ جبکہ یارکشائر پولیس بے بس۔تفصیلات کے مطابق لیڈز کے علاقے آرملے میں چوری ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں میں شدت سے اضافہ اور چوروں کی چاندی ہو چکی ہے اور جب دل چاہا لوٹ مار کی ۔

آرملے ٹاؤن سٹریٹ میں واقع گراسری سٹورز پر آئے روز چوریاں کی جاتی ہیں اور چور بآسانی ٹوکرے بھر بھر کے کھانے پینے کی اشیاء لوٹ کر بڑی چالاکی اور مہارت سے نکل جاتے ہیں یا بھاگ جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ان سٹورز پر کام کرنے والے ورکرز کا کہنا ہے ان چوروں نے تماشہ سا لگا رکھا ہے یہ جب دل کرتا ہے سامان چوری کرکے نکل جاتے ہیں پولیس کے پاس سی سی ٹی وی فوٹیج ہونے کے باوجود بھی کوئی خاطر خواہ فرق نہیں پڑتا۔

دوران کام جب ایسے چوروں سے ہمارا واسطہ بسا اوقات پڑتا ہے روکنے پر ہمیں یہ چور جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہیں اور کہتے ہیں سٹور بند ہونے کے بعد جب باہر نکلیں گے تو پھر دیکھنا آپ کے ساتھ کیا ہوتا ہے ۔

ایک ورکر نے نام صیغہ راز میں رکھنے کا وعدہ لیا اور کہا کہ سچ پوچھیں تو ہمیں اپنے اور فیملی کے لیے کام کرنا پڑتا ہے ورنہ ایسے جان جوکھوں میں ڈال کر کام کرنا آسان نہیں ہے اور ہماری یارکشائر پولیس سے گزارش ہے ان چوروں کا سدباب کیا جائے۔

جبکہ تازہ ترین واردات میں چوروں نے منگل کی شام آرملے ٹاؤن سٹریٹ میں واقع پوسٹ آفس کے سامنے سے پاکستانی محنت کش طالب علم کی بیٹری پر چلنے والی سائیکل چرا لی اور رفو چکر ہوگئے جبکہ آرملے ٹاؤن میں ہی ایک اور سٹور پر چور برق رفتاری سے سٹور میں داخل ہوا سٹور کے فرنٹ پر بنی شیلف سے چاکلیٹ کے آدھ درجن ڈبے اٹھائے اور اسی رفتار سے واپس دوڑ گیا متعلقہ سٹور کے ورکرز بھی اس کے پیچھے لپکے لیکن وہ اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگیا۔

مذکورہ طالب علم نے پولیس کو بروقت اطلاع دی پولیس نے بھی فوری کاروائی کرتے ہوئے سائیکل کو ریکور کیا اور مزید قانونی کاروائی کے لیے سائیکل کو اپنے ہمراہ لے گئے۔

آرملے ٹاون کے رہائشی یارکشائر پولیس کی پیٹرولنگ ٹیم اور کمیونٹی پولیس کے افسران سے مطمئن تو نظر آتے ہیں لیکن ان کا یہ بھی کہناہے کہ اسقدر وارداتوں کا بڑھنا معنی خیز ہے اور یہ لوگ پکڑے جانے کے باوجود بھی پھر وہی چوری ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ہو جاتے ہیں ان کا کہنا ہے ہماری یارکشائر پولیس اور لیڈز سٹی کونسل سے اس حوالے سے اقدامات اٹھانے کی پرزور اپیل ہے ۔

مزید خبریں