هفته,  23 نومبر 2024ء
پاکستان کےمتوقع وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ملک کیلئے3 کروڑ ماہانہ تنخواہ اور ڈچ شہریت چھوڑنے کیلئے تیار

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) پاکستان کے متوقع وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نیا عہدہ سنبھالنے اور ملک کی بیمار معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے اپنی تین کروڑ روپے ماہانہ تنخواہ اور ڈچ شہریت چھوڑنے کو تیار ہیں۔

محمد اورنگزیب کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ متوقع وزیر خزانہ نے اپنی ڈچ شہریت چھوڑنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے پیر کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت خزانہ سے متعلق اجلاس میں بھی شرکت کی جب کہ اسحاق ڈار اجلاس میں موجود نہیں تھے۔

مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کے وزارت خزانہ کا عہدہ سنبھالنے کے امکانات معدوم ہیں، انہیں وفاقی کابینہ میں ایک اور اہم عہدہ دیا جائے گا، جب کہ محمد اورنگزیب کو وزیر خزانہ بنانے پر غور کیا جا رہا ہے اور اسی تناظر میں محمد اورنگزیب کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ انہوںنے اپنی دوسری شہریت ترک کرنے کے لیے درخواست دی ہے کیونکہ پاکستانی قانون کے مطابق دوہری شہریت والا شخص عوامی عہدہ نہیں رکھ سکتا۔

محمد اورنگزیب بینکوں کے 5 سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے سی ای اوز میں شامل ہیں، اس وقت وہ حبیب بینک لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔

HBL کی 2023 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، محمد اورنگزیب کو 352 ملین روپے سالانہ تنخواہ اور دیگر مراعات دی گئیں، جس کا مطلب یہ تھا کہ منافع بخش ملازمت کے وقت ان کی ماہانہ تنخواہ تقریباً 3 کروڑ روپے تھی اور وہ دوہری شہریت کی قربانی دینے کے لیے تیار تھے، یہ واضح نہیں ہے کہ وہ ملک کی کمزور معیشت سے کیسے نمٹیں گے۔

مالیاتی ماہرین یہ سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ کیا محمد اورنگزیب کو آزادانہ مالیاتی فیصلے کرنے کی اجازت ہوگی؟ یہ دیکھنا اہم ہو گا کہ وہ آنے والے ہفتوں میں آئی ایم ایف کی ٹیم کا سامنا کیسے کرتے ہیں۔

قبل ازیں جمعرات کو واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی ایک پریس بریفنگ میں، آئی ایم ایف کے ترجمان نے تصدیق کی کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) پروگرام کے تحت نئی کابینہ کی تشکیل کے بعد اپنا مشن پاکستان بھیجے گا۔ کے لئے تیار ہے

مزید خبریں