هفته,  23 نومبر 2024ء
ملک کے14 ویں صدر کا انتخاب آج،صدارتی انتخاب کامکمل طریقہ کار ،دیکھیں

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) آصف زرداری بمقابلہ محمود خان اچکزئی: ملک کے 14ویں صدر کا انتخاب آج ہوگا۔
آصف زرداری الیکشن میں پیپلز پارٹی اور حمایت یافتہ جماعتوں کے امیدوار ہیں جب کہ ان کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمود خان اچکزئی سے ہے۔

9 مارچ کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں چاروں صوبائی اسمبلیوں، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان ملک کے نئے صدر کا انتخاب کریں گے۔

آئین کے مطابق صدارتی انتخاب کے لیے چیف الیکشن کمشنر ریٹرننگ افسر ہوں گے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک ہوگی۔

بیلٹ پیپر پر ووٹر اپنی پسند کے امیدوار کے نام کے آگے ایک خصوصی پنسل سے کراس لگائے گا۔

صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جاتا ہے، جس کے تحت قومی اسمبلی، سینیٹ اور بلوچستان اسمبلی کے ارکان کے ووٹ ایک شمار ہوں گے۔ اس سے کم کا مطلب یہ ہے کہ اسے بلوچستان اسمبلی کے کل ووٹرز سے ضرب اور متعلقہ اسمبلی کے کل ووٹرز سے تقسیم کیا جائے گا اور اس کے نتیجے میں آنے والی تعداد کو متعلقہ امیدوار کے ووٹ تصور کیا جائے گا۔

ووٹرز کو قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ سے جاری کردہ شناختی کارڈ ساتھ لانا ہوگا۔

اگر ووٹر بیلٹ پیپرز پر کوئی فالتو نشان بناتا ہے جس سے اس کی شناخت کی جا سکتی ہے، یا اگر وہ امیدواروں کو کراس کرتا ہے یا آخر میں کراس کا نشان نہیں لگاتا ہے، تو ووٹ کو باطل تصور کیا جائے گا۔

ووٹنگ کا وقت ختم ہونے پر پریزائیڈنگ آفیسر امیدواروں یا ان کے نمائندوں کی موجودگی میں بیلٹ بکس کھولے گا، بیلٹ پیپرز کا معائنہ کرے گا اور غلط ووٹوں کو مسترد کرے گا، درست ووٹوں کی گنتی کرے گا اور امیدواروں کے حاصل کردہ ووٹوں پر الگ الگ مہر لگائے گا۔

پریذائیڈنگ آفیسر نتائج کا اندراج فارم 5 پر کرے گا اور یہ نتائج ریٹرننگ آفیسر چیف الیکشن کمشنر کو بھیجے جائیں گے۔

سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار پاکستان کا صدر ہوگا۔ اگر دونوں امیدواروں کو برابر ووٹ ملے تو فیصلہ قرعہ اندازی سے کیا جائے گا۔

مزید خبریں