صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھنگ کنٹرول اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2024 کی منظوری دے دی، آرڈیننس کی منظوری بھنگ کے طبی اور صنعتی استعمال کو ریگولیٹ اور کنٹرول کرنے کے لیے دی گئی ہے۔
اتھارٹی بھنگ پلانٹ کی کاشت، نکالنے اور ریفائننگ مینوفیکچرنگ کا کام کرے گی۔ اتھارٹی کے انتظامی کنٹرول کے لیے 13 رکنی بورڈ آف گورنرز ہوگا، بورڈ کی سربراہی سیکریٹری دفاع ڈویژن کریں گے۔
بورڈ کے دیگر اراکین میں سیکریٹری کابینہ، قانون و انصاف، نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، پرائیویٹ سیکٹر سے دو ممبران، پی سی ایس آئی آر کے چیئرمین اور بورڈ میں آئی ایس آئی، آئی بی کے نمائندے شامل ہیں۔ اے این ایف اور ڈریپ کا ایک رکن بھی شامل کیا جائے گا۔
بورڈ وفاقی حکومت کو بھنگ سے متعلق معاملات پر مشورہ دے گا، جس میں پالیسی فیصلے اور تبدیلیاں یا کوتاہی شامل ہے، بورڈ کو لائسنس جاری کرنے کا اختیار بھی ہوگا، جب کہ وفاقی حکومت کسی بھی وقت براہ راست بورڈ کا اجلاس بلا سکتی ہے۔
آرڈیننس کے تحت حکومت ملازمین، مشیر اور کنسلٹنٹس کا تقرر کر سکتی ہے، حکومت مقامی سطح پر بھنگ کے پودوں کی کاشت، فروخت اور پیداوار سے متعلق قومی پالیسی بنائے گی، آرڈیننس کے تحت حکومت 5 سال کی مدت کے لیے لائسنس جاری کرے گی۔