اسلام آباد (نیوزڈیسک)پاکستان کی تاریخ کی 16 ویں اسمبلی آج وجود میں آچکی ہے جس میں آج نو منتخب ارکانِ قومی اسمبلی نے حلف اٹھا لیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کےآزاد ارکان نے اس موقع پر سابق وزیراعظم عمران خان کا ماسک پہنے ایوان میں آئے اور ان کی جانب سے نواز شریف کی اسمبلی آمد پر شدید نعرے بازی بھی کی گئی جس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں، وائرل ویڈیوز پی ٹی آئی کےآزاد ارکان کو عمران خان کا ماسک پہنے دیکھا جا سکتا ہے
جس پر صارفین کی جانب سے پی ٹی آئی اور عمران خان کے حق میں تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
فیصل خان نامی صارف نے علی محمد خان اور شیر افضل مروت کی عمران خان کا ماسک پہنے تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ علی محمد خان اور شیر افضل مروت اسمبلی میں طاقتوروں کو ڈراتے ہوئے۔
علی محمد خان اور شیر افضل مروت اسمبلی میں طاقتوروں کو ڈراتے ہوے
— Faisal Khan (@KaliwalYam) February 29, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ کہا جاتا تھا کہ عمران خان کا نام لینے والا کوئی نہیں ہو گا اور ان کی پارٹی کا نام و نشان مٹا دیا جائے گا لیکن جس کے ساتھ اللہ ہو آپ اس کو نہیں مٹا سکتے۔
اخے! اسکا نام لینے والا کوئی نہیں ہوگا۔ اسکی پارٹی کا نام ونشان مٹا دیا جائے گا۔ جس کے ساتھ اللہ ہو آپ اسکو نہیں مٹا سکتے۔
— قیدی نمبر 943 بیرک نمبر 4E (@Q_804_B_3) February 29, 2024
صحافی خرم اقبال نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کے اسپیکر ڈائس کے سامنے عمران خان کی تصاویر اٹھا کر چور آیا، چور آیا کے نعرےلگا رہے ہیں ۔
— Khurram Iqbal (@khurram143) February 29, 2024
قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کے سپیکر ڈائس کے سامنے عمران خان
وقاص امجد نے چیئرمین پی ٹی آئی گوہر خان کی ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ عمران خان کا بینر پکڑے ہوئے ہیں انہوں نے لکھا کہ ہم نہ باز آئیں گے محبت سے، چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان نے دستخط کرتے ہی عمران خان کی تصویر لہرا دی۔
— Waqas Amjad ( محترم ) (@waqas_amjaad) February 29, 2024ہم نہ باز آئینگے محبت سے
چیئرمین PTI گوہر علی خان نے دستخط کرتے ہی عمران خان کی تصویر لہرا دی۔
پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ نے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا تھا کہ عمران خان تو ہوگا۔
#مینڈیٹ_چور_بےشرم_لوگ pic.twitter.com/5dD2hgF8Ax
— PTI (@PTIofficial) February 29, 2024واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان سمیت دیگر سینیئر پارٹی رہنمااس وقت جیل میں ہیں اور ان کے جیل جانے کے بعد قیادت بحران کا شکار ہے۔ ایسے میں8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد کئی جماعتوں بشمول پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے دھاندلی کے الزامات جا چکے ہیں۔ اس حوالے سے احتجاج بھی کیے جا چکے ہیں۔