اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت 29 فروری کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس آئین کے آرٹیکل 91 کی شق 2 کے تحت بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے افسران اور آئینی ماہرین سے مشاورت کی اور صدر کی جانب سے سمری پر دستخط نہ کرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
آئینی ماہرین کا کہنا تھا کہ صدر کی جانب سے سمری پر دستخط نہ کرنے کی وجہ سے اسمبلی کا اجلاس بلانے میں کوئی رکاوٹ نہیں، صدر کے پاس 21 تاریخ سے پہلے اجلاس بلانے کا اختیار ہے۔
ذرائع کے مطابق آئینی ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ کسی بھی صورت میں قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس انتخابات کے 21 روز بعد ہونا ہے، صدر کی سمری مسترد ہونے کے باوجود قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو ہوگا۔
سپیکر راجہ پرویز اشرف کو دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ آئین کے مطابق 29 فروری تک اجلاس سے گریز نہیں کیا جا سکتا۔
ذرائع کے مطابق دوسری جانب قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اس حوالے سے وزارت پارلیمانی امور اور وزارت قانون و انصاف سے بھی مشاورت کی ہے۔