کراچی (نیوزڈیسک)سندھ ہائی کورٹ نے میر مرتضیٰ بھٹو قتل کیس کے ملزمان کی بریت کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران ملزمان غلام مصطفی، گلزار احمد، ظفر احمد اور اصغر میمن کے 25 ہزار روپے کے مچلکوں کے ساتھ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
سندھ ہائی کورٹ نے عدم پیشی پر چاروں ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔عدالت نے سابق پولیس افسر واجد درانی اور دیگر کو حاضری سے استثنیٰ دینے سے انکار کردیا۔
دوسری جانب سابق پولیس چیف مرحوم کے بھائی شاہد حیات نے اپیل کی پیروی کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
شاہد حیات کے بھائی کی درخواست منظور
عدالت نے شاہد حیات کے بھائی کی درخواست منظور کرلی۔وکلا نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں نامزد شاہد حیات، شبیر احمد قائم خانی، آغا محمد جمیل اور مسعود شریف انتقال کر چکے ہیں۔
عدالت نے متعلقہ ایس ایچ اوز کو ملزم کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سابق پولیس افسر شعیب سڈل کو سپریم کورٹ سے الیکشن کمیشن کی اسائنمنٹ ملی ہے اس لیے وہ پیش نہیں ہوئے۔
چیئرمین نیکٹا رائے طاہر اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔
سپریم کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے کہا کہ اپیلیں 2010 سے زیر سماعت ہیں جن کو جلد نمٹانا چاہتے ہیں۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 22 اپریل تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ حکومت اور مرتضیٰ بھٹو کے ملازم نور محمد نے سندھ ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔