بدھ,  13  اگست 2025ء
بلوچستان میں پاکستان آرمی کا بڑا سیکورٹی آپریشن: بھارتی خفیہ نیٹ ورک تباہ، دو انتہائی مطلوب دہشتگرد زندہ گرفتار

اسلام آباد (محمد زاہد خان) پاکستان نے بلوچستان میں دہشتگردی کے خلاف ایک بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے بھارتی خفیہ ایجنسی “را” (RAW) کے زیر سرپرستی چلنے والے نیٹ ورک کو مکمل طور پر ناکام بنا دیا ہے۔ حساس اداروں اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی غیر معمولی اور بروقت کارروائی کے نتیجے میں دو انتہائی مطلوب دہشتگرد، خلیل احمد اور نوید مینگل کو زندہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کارروائی کی نوعیت نہایت خفیہ، تکنیکی، اور زمینی معلومات پر مبنی تھی، جس کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد چھ ہفتوں پر محیط ایک صبر آزما انٹیلیجنس مہم کے بعد ممکن ہو سکا۔

ذرائع کے مطابق، ابتدائی طور پر ایک خاص فیچر فون کی شناخت ہوئی جو مخصوص دنوں میں محدود وقت کے لیے آن ہوتا تھا۔ اس فون سے حاصل شدہ سگنلز، Near-Drop ہینڈ شیک لاگز، افغان نمبر پر پنگز، اور IMEI کلوننگ کی کوششوں کے باوجود بیس اسٹیشن ہینڈ آف پیٹرن کی مستقل موجودگی نے ہدف کے “پیٹرن آف لائف” کو آشکار کیا۔ خفیہ مشاہدے سے معلوم ہوا کہ ہدف فجر سے قبل محدود حرکت کرتا ہے، شام کو مخصوص راستے پر چہل قدمی کرتا ہے، اور ہفتہ وار مارکیٹ کا چکر لگاتا ہے جبکہ بینک، فون یا ڈیجیٹل لین دین سے مکمل اجتناب برتتا ہے۔ ان تمام شواہد نے دالبندین کے مضافاتی علاقے میں ایک 400×400 میٹر کا دائرہ مقرر کیا، جہاں اس کی موجودگی یقینی سمجھی گئی۔

رات 03:12 سے 03:27 کے درمیان ایس ایس جی کے چھ رکنی دستے نے بغیر فائرنگ اور شور کے ہدف کی رہائش گاہ میں داخل ہو کر خلیل احمد کو زندہ گرفتار کر لیا۔ ابتدائی تفتیش کے دوران برآمد ہونے والے فیچر فون، microSD کارڈ، ون ٹائم پیڈ سائفَر، Thuraya ٹرمینل، 7.62×39mm کے 47 راؤنڈز، IED سوئچ باکس، اور ہاتھ سے بنے نقشے جس میں “مارکیٹ/بدینی” اور “M/FX-12” جیسے ہنڈی حوالہ اشارے موجود تھے، نے ایک وسیع نیٹ ورک کی موجودگی کا انکشاف کیا۔

خلیل احمد سے حاصل شدہ معلومات کی روشنی میں ایک فوری فالو آن آپریشن کا آغاز کیا گیا، جس کا ہدف “نوید مینگل” تھا، جو کہ اسی نیٹ ورک کا سہولت کار اور مقامی کنکشن تھا۔ 04:32 سے 04:51 کے درمیان ورکشاپ زون میں کارروائی کی گئی، جہاں موٹر سائیکل ورکشاپ کے پیچھے واقع جھونپڑی میں چھپے نوید مینگل کو بھی بغیر کسی جانی نقصان کے گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے قبضے سے Thuraya/Intrasky ٹرمینل، دو USIMs، کیپیسٹر بیسڈ IED ٹائمر، یوریا کھاد اور وائر کی رسیدیں برآمد ہوئیں۔

UFED ڈیجیٹل ایکسپلائٹیشن کے دوران microSD کارڈ سے 90 سے زائد کانٹیکٹس نکلے جن میں 12 فعال تھے۔ ان میں موجود 7 وائس نوٹس، Thuraya کال سائن “H-21”، بدینی کراسنگ، اور “مارکیٹ” کا تذکرہ اس بات کا ثبوت بنے کہ ہنڈی و حوالہ نیٹ ورک براہ راست دہشتگردی کی مالی معاونت کے لیے استعمال ہو رہا تھا۔ مزید تجزیے سے ژوب ندی، مرغہ فقیرزئی روٹ، اور “M/FX-12” جیسے تین ممکنہ ڈراپ پوائنٹس کی نشاندہی ہوئی۔ گولیوں کی فرانزک جانچ سے بھی غیر مقامی سورسنگ اور اسلحہ اسمگلنگ کے روابط کی تصدیق ہوئی۔

آپریشن کے نتیجے میں خلیل احمد اور نوید مینگل کی گرفتاری کے بعد نیٹ ورک کا کمانڈ اینڈ کنٹرول، کمیونیکیشن اور لاجسٹک سپورٹ شدید متاثر ہوا۔ ضبط شدہ مواد میں Thuraya ٹرمینل، microSD کارڈ، 2 USIMs، IED سوئچ باکس، 47 راؤنڈز اور دو جغرافیائی ڈراپ پوائنٹس شامل ہیں۔ فالو آن لیڈز میں حوالہ چین کی مکمل شناخت، یوریا کھاد کے سپلائی پوائنٹس، اور IMEI کلوننگ ورکشاپ تک رسائی بھی حاصل کی گئی۔

حساس اداروں کا کہنا ہے کہ دشمن کے Near-Drop پروٹوکول میں خامیاں، وقت اور جگہ کی تکرار، اور ناقص IMEI کلوننگ اس کامیابی کی بنیادی وجوہات بنیں۔ لوکل ورکشاپس کو لاجسٹک سپائن کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا جن کے ذریعے کیش رسیدوں سے سٹریٹ لیول سہولت کاروں تک رسائی ممکن بنی۔ ابتدائی گرین سگنل سورس A2 سے ملا تھا، مگر فیصلہ کن یقین ہیومین انٹیلیجنس، سگنل انٹیلیجنس، اور پیٹرن آف لائف فیوژن سے ممکن ہوا۔

آپریشن کی ٹائم لائن میں 03:12 پر خلیل احمد کی رہائش گاہ پر انٹری، 03:20 پر گرفتاری، 04:05 پر فالو آن آپریشن کی منظوری، 04:47 پر نوید مینگل کی گرفتاری اور 04:59 پر دونوں کو ہیڈکوارٹرز منتقل کیا گیا۔ اس کارروائی نے دشمن کے نیٹ ورک کے دو اہم نوڈز کو بے نقاب کر کے کمیونیکیشن چین کو کاٹ دیا اور لاجسٹک سپلائی لائن کو بے نقاب کیا۔ آئندہ مرحلے میں “مارکیٹ/بدینی” ہنڈی لائن اور کیش رسید نیٹ ورک پر براہ راست چھاپے متوقع ہیں تاکہ اس خطرناک نیٹ ورک کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جا سکے۔

مزید خبریں