هفته,  23 نومبر 2024ء
دواہم سینیٹرز نے چیف الیکشن کمشنر کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا، دیکھیں تفصیل

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر طاہر بزنجو اور سینیٹر مشتاق احمد نے چیف الیکشن کمشنر کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ بلوچستان میں حقیقی عوامی نمائندوں کو شکست ہوئی اور صوبے میں دو جماعتوں کی آشیرباد سے ڈرگ لارڈز اور لینڈ گریبرز کو اسمبلی میں لایا گیا۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا عدلیہ کو پی ٹی آئی کا نشان چھیننے کا حق ہے؟ کیا ایسے دھاندلی زدہ انتخابات کے نتیجے میں ملک میں استحکام آئے گا؟طاہر بزنجو نے مطالبہ کیا کہ آئین شکنی پر چیف الیکشن کمشنر کو گرفتار کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ لاپتہ افراد کے معاملے کو التوا میں ڈالنے کے لیے کیا گیا ہے۔

سینیٹر مشتاق احمد نے الیکشن کمیشن کو غداری کا مرتکب ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا ۔

سینیٹ اجلاس میں جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دھاندلی کرنے والے قومی مجرم ہیں، آئین کے غدار ہیں، الیکشن کمیشن غداری کا مرتکب ہے، الیکشن کمیشن نے ڈرگ مافیا کو بھی شکست دی ہے۔ الیکشن، الیکشن کمیشن عوام ہے۔ بیلٹ اور بلٹ پرچی کو ہائی جیک کر لیا۔

اس الیکشن نے ملک کو معاشی بحران میں دھکیل دیا، الیکشن معاشی استحکام کے لیے کرائے جاتے ہیں، الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے میں مکمل طور پر ناکام، دھاندلی زدہ ممالک۔ دیانتداری سے کھیل رہے ہیں، شفاف انتخابات کرانے میں ناکامی پر چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہو جائیں، سوشل میڈیا پر پابندی انسانی حقوق کی پامالی ہے۔

یہ جعلی الیکشن تھے جس سے جعلی حکومت بنے گی، دھاندلی کرنے والے قومی مجرم اور غدار ہیں۔ آئین کو. چیف الیکشن کمشنر کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے۔

مزید خبریں