راولپنڈی(روشن پاکستان نیوز) آرمی ہیڈ کوارٹر جی ایچ کیو حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما زین قریشی سمیت مزید 3 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔
اڈیالہ جیل میں انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج امجد علی نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے پی ٹی آئی رہنما زین قریشی، راجہ ناصر محفوظ اور راجہ شہباز پر فرد جرم عائد کر دی۔
مقدمے میں اب تک مجموعی طور پر 116 ملزمان پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔
ملزم راجہ شہباز کی جانب سے فرد جرم کے لیے ناکافی شواہد کی درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست پر پراسیکیوشن اور ملزم کے وکلاء کے دلائل مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ نے مؤقف اختیار کیا کہ راجہ شہباز نے 265 ڈی کی درخواست دے دی۔ جبکہ بیرون ملک فرار ملزم محمد عاصم کے شناختی کارڈ کو بلاک کرنے کے لیے چیئرمین نادرا کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائے۔ اور ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن سے بھی جواب طلب کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے عمران خان کا حکم ہوا میں اڑا دیا
پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ عدالت کا علاقہ پنجاب حکومت کے زیر انتظام ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے حصول کے لیے ہوم ڈیپارٹمنٹ اور ہائیکورٹ ہی اختیار رکھتی ہے۔
وکیل صفائی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور فواد چودھری پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کی سی سی ٹی وی فوٹیج دی جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد بانی پی ٹی آئی اور فواد چودھری کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے حصول کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 24 دسمبر تک ملتوی کر دی۔