لاہور (نیوز ڈیسک)لاہور میں اپنےلئے نوکریاں ا ور دیگر مراعات مانگنے والے نابینا افراد کے کئی روز سے جاری احتجاج اور دھرنا کے دوران آج مال روڈ پر نابینا افراد نے سڑک سے ہٹانے کی کوشش کرنے والے پولیس اہلکاروں کی درگت بنا دی، دو پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کے بعد پولیس نے نابینا افراد پر ہلکا لاٹھی چارج کیا، وزیر اعلیٰ مریم نواز کی فوری مداخلت پر پولیس نے نابینا افراد کے ساتھ سختی بند کر دی اور وہ کئی جگہوں پر دھرنے دینے کے بعد 8 کلب روڈ کے سامنے دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے چیف سیکرٹری کو نابینا افراد کے مسائل بات چیت سے حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
لاہور میں اپنے مطالبات کو لے کر باغ جناح کے قریب فیصل چوک پر دھرنا دینے والے نابینا افراد نے آج اچانک وہاں سے اٹھ کر گورنر ہاؤس کی طرف مارچ شروع کر دیا۔ نابینا افراد بیرئیرز اُکھاڑکر گورنر ہاوس کی طرف روانہ ہوئے تو ا پولیس کی جانب سے نابینا افراد کو روکنے کی کوشش کی گئی۔ پولیس کی وہاں موجود نفری نابینا افراد کو روکنے میں ناکام ہو گئی ،نابیناافرادآگے بڑھ گئے۔ نابیناافراد گورنرہاؤس کی روانہ ہوئے تو فیصل چوک پر ٹریفک رواں دواں رہا تاہم الحمراکےقریب ٹریفک کی روانی سست ہو جانے سے شہری پریشان ہو گئے۔ نہیں گورنر ہاؤس کی طرف بڑھتے دیکھ کر پولیس نے راستے میں لگائی گئی رکاوٹیں خود ہٹا دیں۔
نابینا افراد نے سڑک بند کرنے سے روکنے کی کوشش کرنے والے پولیس اہلکاروں کے ساتھ جھگڑا کیا، تشدد میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہو گئے اور احتجاج مین شامل ایک نابینا بھی زخمی ہوگئے۔مال روڈ، نابینا افراد اور پولیس کے درمیان تصادم کچھ دیر جاری رہا۔ اس دوران دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ ایک نابینا شخص نے ایس ایچ او لٹن روڈ کے بازو پر دانت سے بری طرح کاٹ ڈالا جس سے وہ زخمی ہو گئے۔
بعد میں پولیس نے احتجاج کرنے والے ایک نابینا شخص کو گرفتار کر لیا ۔الحمراہال کے قریب پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود تھی۔ آخر میں پولیس کی جانب سے نابینا افراد کے سڑک بند کرنے والے نابینا افراد پر ہلکا لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔