کراچی(روشن پاکستان نیوز) ایوب گوٹھ کے علاقے میں معمول کے گشت کے دوران، پولیس کا مشتبہ ڈاکوؤں کے ایک گروپ سے سامنا ہوا، جس کے نتیجے میں ایک معصوم شہری کی المناک موت واقع ہوگئی۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) چوہدری سہیل فیض نے تصادم کے دوران فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک معصوم جان کے ضیاع کی تصدیق کی۔
آپریشن کے دوران، ایک مشتبہ ڈاکو زخمی ہوا اور بعد میں پولیس اہلکاروں نے اسے حراست میں لے لیا۔
اس ہفتے کے شروع میں کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر مسلح ڈاکوؤں کے ہاتھوں ایک اور نوجوان ہلاک ہو گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق افسوسناک واقعہ راشد منہاس روڈ پر پیش آیا جب مسلح ڈاکوؤں نے سید رہبر کے نام سے ایک شخص کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
واقعے کے بعد شہریوں نے ڈاکو کو پکڑ کر مارا پیٹا جب ڈاکو نے فرار ہونے کی کوشش کی۔
علاوہ ازیں وزیر داخلہ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او شاہراہ فیصل کو معطل کرنے کا حکم دے دیا۔
اسی طرح کے ایک واقعے میں سرجانی ٹاؤن میں ایک نوجوان کو اپنے ماموں کے گھر افطار پارٹی میں شرکت کے بعد گھر واپس آتے ہوئے ڈاکوؤں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
عبداللہ موڑ کے علاقے سیکٹر 4 ڈی کے قریب موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے بتیس سالہ زوہیب ولد عرفان کو قتل کر دیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔
زوہیب کے چچا جاوید نے بتایا کہ اس کا بھتیجا اس کے ساتھ افطارکرنے گھر پہنچا اور جب وہ لیاقت آباد میں اپنے گھر واپس آرہا تھا تو دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار ڈاکوؤں نے اسے نشانہ بنایا۔
جاوید نے بتایا کہ جب زوہیب نے ڈاکوؤں پر قابو پانے کی کوشش کی تو انہوں نے اس پر گولیاں چلائیں، گولی اس کی قمیض کی جیب میں رکھے موبائل فون سے چھید کر اس کے سینے میں لگی۔ زخم جان لیوا ثابت ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقتول غیر شادی شدہ تھا اور موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی میں ملازم تھا۔