هفته,  23 نومبر 2024ء
پنجاب حکومت کا صوبے بھر میں بجلی چوری ، سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف گرینڈ آپریشن کا فیصلہ

لاہور (روشن پاکستان نیوز)وزیراعلی پنجاب نے بجلی چوری کے خاتمے کے لئے وزیراعظم کے گزشتہ روز کے اجلاس کی روشنی میں پالیسی پر عمل درآمد کا حکم دیا ۔ سینیٹر پرویز رشید، پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب ، چیف سیکریٹری پنجاب اور سیکریٹری انرجی سمیت اعلی حکام نےاجلاس میں شرکت کی ۔

وزیراعلی پنجاب کی زیرصدارت اجلاس میں بجلی چوری کے خاتمے کے لئے اہداف کا تعین کیا گیا اورایک ماہ کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صنعتوں، کارخانوں، دکانوں، گھروں ، شاپنگ مالز سمیت ہر کنکشن چیک ہوگا، ناکامی پر متعلقہ حکام ذمہ دار ہوں گے۔

وزیراعلی پنجاب نے ہدایت دی کہ بجلی چوری ،سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی اپنائی جائے۔ اوراس میں جو جو ملوث ہو، انہیںکوئی رعایت نہ دی جائے۔

اجلاس میں بجلی چوری کے خاتمے، سخت سزاؤں اور بھاری جرمانوں کے لئے قانون سازی کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔

فیصلے میں کہا گیا کہ بجلی چوری پہلے ہی قابل دست اندازی جرم ہے، گرفتاریاں اور فوری سزائیں دی جائیں ۔بجلی چوری میں ملوث سرکاری حکام کے خلاف بھی کارروائی ہوگی،سسٹم کے اندر موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرکے قانونی گرفت میں لایاجائے،انرجی منسٹری ، صوبے کی بجلی کی تقسیم کار تمام کمپنیوں (ڈسکوز) کی بھی مانیٹرنگ ہوگی ۔

اجلاس میں ٹاسک فورس بھی بنانے کا فیصلہ ، ماہرین اور حکومتی نمائندے شامل ہوں گے ۔ٹاسک فورس وزارت توانائی، ڈسکوزکی کارکردگی اور بجلی چوری کے خلاف آپریشن کی نگرانی کرے گی ۔

مریم نوازشریف نے کہا کہ بجلی چوری میں ضائع ہونے والے اربوں روپے عوام کی صحت، تعلیم، ترقی پر خرچ کریں گے۔

اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ صوبہ پنجاب میں 100 ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے ۔

مزید خبریں