سندھ کے علاقے کندھ کوٹ اور کشمور سے ڈاکو ایک سال میں 400 افراد کو اغوا کر چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند دنوں میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں 2 مغویوں کو قتل کیا جا چکا ہے۔
سندھ حکومت اور پولیس کے بلند و بانگ دعوؤں اور 250 آپریشنز کے باوجود مختلف ڈکیت گروہ کچے میں آزادانہ کارروائیاں کرنے میں مصروف ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق کندھ کوٹ اور کشمور کے کچے کے علاقے میں تیغانی، جاگیرانی، شر، بھیو، بھنگوار گینگ اب بھی موجود ہیں۔
ڈاکوؤں کے حملے میں 11 پولیس اہلکار شہید اور اتنے ہی زخمی ہوئے جب کہ پولیس کارروائی میں 23 ڈاکو ہلاک اور 160 کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق بالائی سندھ کے لاڑکانہ اور سکھر ڈویژن میں 35 سے 40 افراد ڈاکوؤں کی حراست میں ہیں۔
آزاد ذرائع کے مطابق سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن میں اس وقت 200 سے زائد افراد ڈاکوؤں کی حراست میں ہیں۔
آزاد ذرائع کے مطابق ان ڈویژنوں میں ہر ماہ 20 سے 30 افراد کو تاوان کے لیے رہا کیا جاتا ہے۔