ہاضمہ کے مسائل میں خطرناک اضافہ، ماہرین نے طرزِ زندگی بدلنے کی اپیل کر دی

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) ماہرین صحت نے کہا ہےکہ دنیا مین ہر تین میں سے ایک شخص ہاضمے کے مختلف مسائل جیسے سینے کی جلن ، تیزابیت، بد ہضمی، اور قبض جیسی بیماریوں کا شکار ہے،ان مسائل کو بڑھاوے میںانسانی طرز زندگی اور دیگر بیماریوں کا عمل دخل ہے، ہاضمہ کے مسائل کی وجوہات میں غیرصحت بخش غذائیں ،زیادہ چکنائی کا کھانا، کم پانی پینا، اور طرز زندگی میں بے ترتیبی شامل ہے، جبکہ اسکے علاوہ ذہنی دباؤ، تمباکو نوشی، اور الکوحل کا استعمال بھی ان مسائل کو بڑھا سکتا ہے،ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر سلطان زیب، ڈاکٹر سرور ملک، اور ڈاکٹر طیب سعید نے سرل کمپنی کے زیر ہتمام عالمی یوم ہاضمہ کے موقع پرنیشنل پریس کلب اسلام آبادپریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،ماہرین صحت کا مزید کہنا تھا کہ صحت مند زندگی کیلئے نظام انہضام کا صحت مند ہونا بہت ضروری ہے، دنیا میں بیس فیصد جبکہ پاکستان میں چالیس فیصد لوگ اس بیماری کا شکار ہیں،اس بیماری کی وجوہات میںغیر متوازن غذا، دیر سے کھانا، زیادہ کھانا ، زیادہ دیر تک بیٹھا رہنا اور ورزش یا چہل قدمی نہ کرنا شامل ہیں،تقریبا” 100 میں سے چالیس فیصد لوگ ادویات کے استعمال کے باوجود تیزابیت کا شکار رہتے ہیں، ماہرین صحت نے اس حوالے سے عوامی آگاہی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت ہاضمہ کی بہتری اور اسکے مسائل سے بچنےکیلئے متوازن اور غذائیت سے بھرپور غذاکا استعمال ، پانی کا مناسب مقدارمیں پینا، باقاعدگی سے ورزش کرنا نہایت ضروری ہے، کم اور اچھا کھانا وقت پر کھائیں، سبزیوں اور پھلوں کا استعمال اور چھ سے آٹھ گھنٹے کی نیند لیکر ان مسائل سے بچا جا سکتا ہےجبکہ بچوں کو متوازن غذاؤں کے ذریعے اس بیماری سے دور رکھا جا سکتا ہے۔ماہرین صحت نے عوام سے کہا کہ وہ اپنی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لا کر ہاضمہ کی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

مزید خبریں