اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) 2025 میں خود کو زیادہ صحت مند بنانا چاہتے ہیں تو ایک مخصوص غذا کا استعمال عادت بنالیں۔
بحیرہ روم کے خطے کے رہائشیوں کی غذا کو 2025 کے لیے بہترین صحت بخش غذا قرار دیا گیا ہے۔
یو ایس نیوز اینڈ ورلڈ رپورٹ کی جانب سے 2025 کے لیے بہترین غذاؤں کی فہرست جاری کی گئی اور مسلسل 8 ویں سال Mediterranean ڈائٹ کو بہترین قرار دیا گیا۔
اسپین، یونان، اٹلی اور فرانس جیسے ممالک کے شہریوں کی یہ عام غذا پھلوں، سبزیوں، اجناس، گریوں، مچھلی، زیتون کے تیل وغیرہ پر مشتمل ہوتی ہے (سرخ گوشت کا استعمال بہت کم کیا جاتا ہے)۔
رپورٹ کے مطابق یہ ذیابیطس سے تحفظ، ہڈیوں اور جوڑوں سمیت دل کو صحت مند رکھنے کے لیے بہترین غذا ہوتی ہے۔
38 غذائی پلان کو مدنظر رکھتے ہوئے اس غذا کو نمبرون قرار دیا گیا۔
دوسرے نمبر پر ڈیش ڈائٹ رہی جو بنیادی طور پر فشار خون سے مقابلے کے لیے بہترین سمجھی جاتی ہے۔
ڈیش ڈائٹ میں پھلوں، سبزیوں اور اناج کے ساتھ دودھ سے بنی کم چکنائی والی مصنوعات کا زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔
تیسرا نمبر Flexitarian ڈائٹ کے نام رہا۔
اس غذائی پلان میں میں پھلوں سبزیوں کا زیادہ استعمال کیا جاتا ہے مگر گوشت کو مکمل ترک نہیں کیا جاتا۔
چوتھا نمبر مائنڈ ڈائٹ کے حصے میں آیا جو Mediterranean اور ڈیش ڈائٹس کا امتزاج ہے۔
تو بحیرہ روم کے خطے کی غذا کئی برسوں سے بہترین کیوں قرار دی جارہی ہے؟ اس کی چند وجوہات درج ذیل ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب کے 246 بنیادی مراکز صحت پر ڈاکٹرز موجود نہ ہونے کا انکشاف
بھوک کو کنٹرول کرتی ہے
یہ غذا سست روی سے ہضم ہوتی ہے جس کے باعث پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ وقت تک برقرار رہتا ہے۔
جسمانی وزن میں کمی
اگر آپ اس غذا کا استعمال عادت بنالیتے ہیں تو پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ وقت تک برقرار رہتا ہے اور بے وقت کچھ کھانے کی ضرورت نہیں رہتی، اس کے نتیجے میں جسمانی وزن میں بتدریج کمی آتی ہے۔
دل کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے
اس غذا میں شامل تمام چیزیں دل کی صحت کے لیے مفید ہوتی ہیں۔
زیتون کا تیل اور گریاں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کم کرنے کے لیے فائدہ مند ہیں۔
پھلوں، سبزیوں اور بیجوں سے شریانوں کی صحت بہتر ہوتی ہے جبکہ مچھلی بلڈ پریشر کی سطح کم کرتی ہے۔
ان سب کے نتیجے میں امراض قلب میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
دماغی صحت
دل کے ساتھ ساتھ یہ غذا دماغ کے لیے بھی مفید ہے۔
نقصان دہ چکنائی اور پراسیس غذاؤں سے ورم کا خطرہ بڑھتا ہے جس سے دماغی تنزلی کا سامنا ہوتا ہے۔
اس کے مقابلے میں اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور یہ غذائی پلان عمر بڑھنے کے باوجود دماغی افعال کو درست رکھتا ہے۔
ذیابیطس اور بلڈ شوگر سے تحفظ
چونکہ اس غذا میں پھلوں، سبزیوں اور صحت کے لیے مفید چکنائی پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے تو یہ بلڈ شوگر کو صحت مند سطح پر رکھنے کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔
اس طرح ذیابیطس کے شکار ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔