اسلام آباد(راجہ اسرار حسین سے)ریڈ زون میں موجود حساس علاقہ سے ملحقہ آبادی نورپور شاہاں کی بین الصوبائی منشیات گینگ ڈان سائیں انتخاب عرف خابی کے دو مزید ریکارڈ یافتہ کارندے ہیروئن سمیت رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیے گئے جبکہ مخصوص عزائم کی تکمیل کی وجہ سے تھانہ سیکرٹریٹ اور سی آئی اے تاحال بین الصوبائی گینگ ڈان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے تاہم ریکارڈ یافتہ بدنام زمانہ منشیات فروش کاشف اقبال عرف بابو محلہ ڈھکی اور عاطف محمود محلہ لس کو گرفتار کرکے ہیروئن چرس برآمد کر لی گئی اور مافیا سے مبینہ سازباز کے باعث گرفتار منشیات فروشوں کو سپلائی دینے والی مافیا نظر انداز کرکے کم منشیات ڈال کر فائدہ بھی پہنچا دیا گیا اس کے باوجود منشیات ڈان گرفتار منشیات فروشوں کو پولیس کے خلاف استغاثہ دینے کی منصوبہ بندی میں ہے۔
تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمہ نمبر 58/2024 کے مطابق کاشف اقبال عرف بابو ولد اقبال جاوید ساکن محلہ ڈھکی بری امام کو لیک ویو پارک کے انٹری گیٹ سے گرفتار کیا گیا اور تلاشی کے دوران ہاتھوں میں موجود نیلے رنگ کے شاپنگ بیگ کے اندر اخبار کے کاغذ میں سے ہیروئن برآمد ہوئی جو ڈیجیٹل وزن کرنے پر 1018گرام تھی جس کے باعث ارتکاب جرم نائن سی پایا گیا کاشف اقبال عرف بابو ریکارڈ یافتہ بدنام زمانہ منشیات فروش ہے جس کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ نمبر 479/2023 درج ہے جبکہ تھانہ آبپارہ میں درج مقدمہ نمبر 66/2024 کے مطابق آبپارہ مارکیٹ ماڈرن بیکری کے سامنے سے عاطف محمود ولد محفوظ خان ساکن محلہ لس بری امام کو گرفتار کیا گیا تلاشی کے دوران کوٹ کے اندر سے نیلے رنگ کے شاپر میں لپٹی ہوئی برائون رنگ کی چرس کا ٹکڑا ملا جو ڈیجیٹل وزن کرنے پر 515گرام تھی جس کے تحت ارتکاب جرم نائن سی پایا گیا۔
ذرائع کے مطابق کاشف اقبال عرف بابو اور عاطف محمود نے تفتیش کے دوران منشیات سپلائی کرنے والوں کے بارے میں بتایا لیکن پولیس نے منشیات مافیا کے بین الصوبائی ڈان کو پکڑنے کے بجائے مخصوص عزائم کی تکمیل کے بعد مقدمہ سے گول کر گئے اور ملزمان پر کم منشیات ڈال کر ضمانت کی راہ ہموار کر دی گئی ہے اور اعلی افسران سے منشیات کے خلاف مہم کے نام پر داد بھی وصول کر لی گئی منشیات ڈان سائیں انتخاب عرف خابی کے بیٹے مبینہ طور پر چھوٹے ڈیلروں کو منشیات سپلائی کرکے بعد میں وصولیاں بھی کرتے ہیں لیکن تھانہ سیکرٹریٹ اور سی آئی اے چھوٹے منشیات فروش کو سزا اور بڑے منشیات ڈان کو سلام کی پالیسی پر گامزن ہے یہی وجہ ہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی سمیت دیگر تعلیمی ادارے منشیات فروشوں کے نشانہ پر ہیں اور جڑواں شہروں میں منشیات سپلائی کا نیٹ ورک بے لگام ہے جو تشویشناک عمل ہے۔تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او بشارت سے متعدد رابطوں کے باوجود کوئی جواب نہ مل سکا جبکہ ڈی ایس پی کوہسار شریف کلوچی سے بھی رابطوں کے باوجود جواب نہ مل سکا اب دیکھنا یہ ہوگا کہ ایس ایس پی آپریشن اور آئی جی ڈاکٹر اکبر ناصر خاں کیا کاروائی عمل میں لاتے ہیں۔