اسلام آباد (سعد عباسی) سربراہ تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ پاکستان علامہ آغا سید حسین مقدسی نے اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس اور وانا کیڈٹ کالج پر دہشت گرد حملوں کی پُرزور مذمت کرتے ہوئے اسے ازلی دشمنوں کی مذموم کارروائی کا تسلسل قرار دیا ہے۔ ہیڈ کوارٹر مکتبِ تشیُع علیؑ مسجد سے جاری کردہ اک بیان میں اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے دہشت گردوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کیلئے فیصلہ کن آپریشن کرنے کا پُرزور مطالبہ کیا۔ علامہ مقدسی نے کہا کہ ملکی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے باور کرایا کہ قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ کا دیرینہ موقف پوری قوم کی آواز ہے کہ دہشت گردوں کا کوئی دین دھرم اور نظریہ نہیں ہوتا ان کا مذہب و مسلک صرف دہشت گردی ہے جنہیں اسی تناظر میں دیکھا اور نمٹا جائے۔ علامہ مقدسی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں پیش کردہ موسوی امن فارمولا پوری قوم کی آواز دہشت گردی کا شافی علاج ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی پوری توجہ ملکی حالات اور عوام کے تحفظ پر دے اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کر کے کالعدم گروپوں کو نکیل ڈالے اور انہیں جلسے جلوس کرنے کی ہرگِز اجازت نہ دے۔ سربراہ ٹی این ایف جے علامہ سید حسین مقدسی نے اسلام آباد اور وانا میں دہشتگردی سانحات کے متاثرہ غمزدہ خاندانوں سے اظہارِ تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم انکے غم اور دکھ درد میں برابر کی شریک ہے.











