پیر,  07 جولائی 2025ء
سوآن گارڈن میں بجلی کا بحران — کرپشن، بدانتظامی اور خود ساختہ سازش بے نقاب

اسلام آباد – (روشن پاکستان نیوز)سوآن گارڈنکے رہائشی متاثرین منشا ء ساہی، افتخار خان،مرزا شاھد، سجاد احمد ،قمرزمان بھٹی ،عبدلرؤف بھٹی ،پریس کانفرنس کے بعد احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد سواں گارڈن کے رہائشیوں کو درپیش بجلی کے سنگین مسائل نے ایک نئی صورت اختیار کر لی ہے، جب یہ انکشاف سامنے آیا کہ علاقے میں جاری بجلی کا بحران دراصل ایک منظم سازش اور بدعنوانی کی پیداوار ہے۔ متاثرہ رہائشیوں نے ایک پریس بیان میں سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق، میونسپل کمیٹی (MC) نے ایک غیر معروف کمپنی “ٹرانسکیپ” کو سوسائٹی کی بجلی کی دیکھ بھال (مینٹیننس) کا ٹھیکہ دیا ہے، جو بغیر کسی باضابطہ معاہدے، ٹینڈر یا کوٹیشن کے دی گئی۔ ذرائع کے مطابق، اس کمپنی کے مالک یاسر شیخ نے پچھلے دو سالوں میں مبینہ طور پر چار کروڑ روپے سے زائد رقم کیش میں حاصل کی، جو کہ مالی بے ضابطگیوں اور شفافیت کی کھلی خلاف ورزی ہے۔رہائشیوں کا کہنا ہے کہ فیز 2 کی 10 فائلز بھی اسی کمپنی کو دی گئیں، جو کسی قانونی اتھارٹی سے منظور شدہ نہیں اور ان کی مکمل ادائیگیوں کے باوجود کوئی ترقیاتی کام زمین پر دکھائی نہیں دیتا۔تشویشناک پہلو یہ ہے کہ مذکورہ کمپنی نے ایک الیکٹریشن “وقاص” کو رکھا ہوا ہے، جو نہ صرف سوسائٹی آفس سے تنخواہ لیتا ہے بلکہ کمپنی سے بھی اضافی رقوم وصول کرتا ہے۔ الزامات کے مطابق یہ شخص کمپنی کی ایما پر جان بوجھ کر ٹرانسفارمرز میں خرابیاں پیدا کرتا ہے تاکہ اگلے دن مرمت کے نام پر مزید رقم ہتھیائی جا سکے۔
تازہ ترین واقعہ گزشتہ شب پیش آیا جب بلاک H میں تین ٹرانسفارمرز مکمل طور پر جل گئے۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ کوئی اتفاقیہ واقعہ نہیں بلکہ ایک مسلسل جاری کرپشن چین کا تسلسل ہے جس کا مقصد معصوم رہائشیوں کو لوٹنا اور انہیں مسلسل اذیت میں مبتلا رکھنا ہے۔متاثرہ مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ:
ٹرانسکیپ کمپنی کے ساتھ تمام معاہدات کو فی الفور منسوخ کیا جائے؛مالیاتی کرپشن کی اعلیٰ سطح پر آزاد انکوائری کرائی جائے؛ملوث افراد، خاص طور پر یاسر شیخ اور الیکٹریشن وقاص کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے؛سوآن گارڈن کی بجلی کے نظام کی دیکھ بھال شفاف طریقے سے کسی قابل اعتماد ادارے کو سونپی جائے۔
پریس ریلیز میں رہائشیوں نے سوال اٹھایا ہے کہ “ہم کب تک خاموش رہیں گے؟ کیا وقت نہیں آ گیا کہ ہم ایک ہو کر ان کرپٹ عناصر کا احتساب کریں؟”
آخر میں متاثرہ رہائشیوں نے واضح کیا کہ “سچ بولنا جرم نہیں، بلکہ فرض ہے۔”

مزید خبریں