حافظ آباد(شوکت علی وٹو)حافظ آباد کے علاقہ قلعہ صاحب سنگھ میں زہریلی مٹھائی کھانے سے تین بچے جاں بحق جبکہ متاثر ہونے والے دیگر پانچ بچوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد تشویشناک حالت کے پیش نظرلاہور ریفر کر دیا گیا۔دوسری جانب پولیس نے متوفی دانش کے والد شہباز کی مدعیت میں نامعلوم رکشہ ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔جاں بحق ہونے والے تینوں بچوں کی لاشیں پوسٹمارٹم اور ضروری کاروائی کے بعد ورثاء کے حوالہ کر دی گئیں جبکہ ڈاکٹروں نے بچوں کے نمونہ جات لیکر فرانزک لیبارٹری لاہور بھجوا دیئے۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر حافظ آباد عبدالرزاق،ڈی پی او عاطف نذیر،مقامی سیاسی قائدین چودھری مظفر حسین تارڑ،سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر ظہیر احمد سمیت ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے افسران فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچ گئے جہاں وہ متاثرہ بچوں کے علاج معالجہ کی نگرانی کرتے رہے۔ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کے تمام اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کو فوری طور پر طلب کر لیا گیا جنہوں نے متاثرہ بچوں کے علاج معالجہ کی بھر پور کوشش کیں۔انکا کہنا تھا کہ اس افسوسناک واقعہ پر انہیں دلی طور پر دکھ اور صدمہ پہنچا،مشکل اور غم کی اس گھڑی میں مسیحی خاندانوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑ سکتے،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے واقعہ کی ہر لحاظ سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ چلڈرن ہسپتال لاہور ریفر کیے جانے والے متاثرہ بچوں کے ساتھ محکمہ صحت کے ڈاکٹرز اور دیگر پیرا میڈیکل سٹاف کو بھی بھجوایا گیا تھا۔ دوسری جانب ڈی پی او کا کہنا تھا کہ سٹی پولیس نے نامعلوم رکشہ ڈرائیو کے خلاف واقعہ کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔زہریلی مٹھائی کھانے سے جاں بحق اور متاثر ہونے والے بچوں کی عمریں چھ سال سے تیرہ سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں اور تمام بچے آپس میں قریبی رشتہ دار ہیں۔
