جمعه,  18 اکتوبر 2024ء
بنوں واقعہ پرغیر جانبدار جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) بنوں تحفظ موؤمنٹ کے چیئرمین دلنواز خان نے کہا ہے کہ بنوں واقعہ پرغیر جانبدار جوڈیشل کمیشن بنایا جائےاور واقعہ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،بنوں میں نان اسٹیٹ ایکٹرز کو تسلیم نہیں کرتے انکی سرگرمیوں کو ختم کیا جائے،بنوں واقعہ میں شہید اورزخمی ہونے والوںکو بھی فورسز شہدا کے برابر پیکیج دیا جائے،بنوں میں موبائل اور نیٹ سروسز کو بحال کیا جائے،بنوں کے عوام آئی ڈی پیز نہیں بننا چاہتے، حکومت شمالی وزیرستان اور وانا کے آئی ڈی پیز کے ساتھ کئے گئے اپنے وعدے پورے کرے.

صوبائی حکومت بنوں میں امن قائم کرے،جرمنی میں پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں،دلنواز خان نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں بنوں تحفظ موؤمنٹ کے دیگر عہدیداران ، یوتھ راہنماؤں اور سوسائٹی ممبران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،ان کا مزید کہناتھا کہ بنوں میں کچھ شر پند یعنی نان اسٹیٹ ایکٹرزنےکافی عرصے سے جگہ جگہ دفاتر کھولے ہوئے ہیں جو کہ ہمارے اندازے کے مطابق 37 دفاتر ہیںاور وہ نان اسٹیٹ ایکٹرز اسلحہ سمیت کالے شیشے والی گاڑیوں میں گھومتے پھرتے ہیں جس کی وجہ سے بنوں کے عوام میں خوف و حراس پھیلا ہوا ہے اوروہاں بدامنی شروع ہے ،گذشتہ پیر کوبنوں میں صبح سویرے خود کش دھما کہ ہوا دھماکے میں 8 فوجی جوان شہید اور 10 شرپسند ہلاک ہوئے اور ساتھ ہی دھماکے کے بعد فائرنگ شروع ہوئی اور یہ فائرنگ تقریباً صبح 8 بجے تک جاری رہی اس کے بعد حالات نارمل ہوگئے اور بنوں کے لوگوں نے اپنے کاروبار کیلئے دوکانیں کھول دیں.

اس کے بعد اچانک تین گھنٹے کے بعد دوبارہ فائرنگ شروع ہوئی جس میں ہمارے بنوں کے 2 بے گناہ دوکاندار شہید ہوئے اورچار بندے جس میں 2 خواتین بھی شامل تھیں زخمی ہو گئےجسکی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں،اس دھماکے کے بعد عوام میں خوف و حراس پھیل گیا جس کے بعد پھر انجمن تاجران بنوں نے مختلف مکاتب فکر علماء صاحبان، سیاسی نمائندگان، وکلا حضرات سب کے ساتھ مشاوارت کر کے بنوں میں امن کے نام پر ایک پر امن احتجاج کی کال دے دی جسکا ون پوائنٹ ایجنڈ امن کی بحالی تھا، احتجاج میںلاکھوں کی تداد میں عوام نے شرکت کی جنکا ایک ہی مطالبہ تھا کہ بنوں میں نان اسٹیٹ ایکٹرزکے دفاتر بند کریں اور بنوں میں امن قائم کیا جائے.

پر امن احتجاج جاری تھا کہ اچانک فائرنگ شروع ہوگئی جس میں بے گناہ شہری شہید ہوئے اور 27 شہری زخمی ہوئے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور شہداءکے لواحقین کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بنوں واقعہ کے حوالے سے ایک غیر جانبدار جوڈیشنل کمیشن بنایا جائے کہ بنوں کے پرامن ریلی اور احتجاج کو کس نے خراب کیا ہے، بنوںواقعہ میں جوبے گناہ شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں ان کو فورسز شہدا کے برابر پیکیج دیا جائے،صوبائی حکومت صوبے میں امن وامان کی اپنی ذمہ داری کو احسن طریقے سے نبھائے ،بنوں پولیس کو با اختیاربنایا جائے،بنوں میں موبائل فون اور نیٹ سروس بحال کیا جائے تاکہ عوام کے ساتھ رابطہ بحال ہوں،بنوں ہماری دھرتی ہے اور اس دھرتی کو ہم خوش دیکھنا چاہتے ہیں،ہم ئی ڈی پیز نہیں بننا چاہتے کیونکہ اس سے پہلے جو لوگ آئی ڈی پیزبنے تھے ان کا بہت برا حال ہوا تھا، اور جو وعدے ان لوگوں کے ساتھ ہوئے تھے ان کو بھی آج تک پورا نہیں کیا گیا ہم حکومت سے یہ مطالبہ بھی کرتے ہیں کہ وہ وعدے آئی ڈی پیز کیساتھ کئے گئے اپنے تمام پورا کرے۔

مزید خبریں