اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) برطانیہ کی ہائی کمشنر برائے پاکستان، جین میریٹ نے کہا ہے کہ برطانیہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کا خواہاں ہے اور دونوں ممالک کی اسٹریٹجک شراکت داری کو “ایک ہی سکے کے دو رخ” کے طور پر دیکھتا ہے۔
8ویں لیڈرز اِن اسلام آباد بزنس سمٹ 2025 سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم ذہین اذہان اور بامقصد گفتگو کے لیے ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے، جو مؤثر حل کی جانب رہنمائی کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ برطانیہ اس وقت دنیا میں مالیاتی خدمات کا سب سے بڑا فراہم کنندہ، کاروباری خدمات کا دوسرا بڑا فراہم کنندہ اور دنیا کی تیسری بڑی معیشت ہے۔
دو طرفہ تجارت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا، “پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت کا حجم اس وقت 4.4 ارب پاؤنڈ ہے، جسے ہم جلد 10 ارب پاؤنڈ تک لے جانے کا ہدف رکھتے ہیں۔”
ہائی کمشنر نے کہا کہ برطانیہ پہلے ہی پاکستان میں صحت، تعلیم اور انجینئرنگ سمیت اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ “پاکستان ایک نوجوان ملک ہے جو بے پناہ صلاحیتوں کا حامل ہے۔ باہمی تعاون سے اس کی معیشت دو کھرب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے،” انہوں نے کہا۔
مزید پڑھیں: برطانیہ کا اے آئی ٹیکنالوجی کو مستقبل کے جرائم کی پیشگوئی کرنے کیلئے استعمال کرنیکا منصوبہ
انہوں نے پاکستان کی حالیہ معاشی اصلاحات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان اصلاحات کو بین الاقوامی مالیاتی ادارے (IMF) نے بھی تسلیم کیا ہے۔ “برطانیہ ان اصلاحات کی تعریف کرتا ہے اور مزید بہتری کے لیے تعاون کے لیے تیار ہے،” انہوں نے مزید کہا۔
جین میریٹ نے بتایا کہ برطانیہ پاکستان میں 45 ملین ڈالر کے میکرو اکنامک ریفارمز پروگرام پر کام کر رہا ہے اور توانائی کے شعبے میں صاف اور سبز توانائی کے لیے بھی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ انہوں نے انجینئرنگ کے شعبے میں برطانوی تعاون، بشمول ریکو ڈِک منصوبے کا بھی ذکر کیا اور ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
آخر میں، انہوں نے کانفرنس کے میزبان کی تعریف کرتے ہوئے کہا، “میں اظفر احسن کی شکر گزار ہوں جنہوں نے اتنی شاندار کانفرنس کا انعقاد کیا اور دنیا بھر سے شراکت داروں کو پاکستان کی بہتری کے لیے یکجا کیا۔”