اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) 14 اگست پاکستانی قوم کے لیے نہایت اہم دن ہے، جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ یہ ملک کس قدر قربانیوں اور جدوجہد کے بعد حاصل ہوا۔ لاکھوں افراد نے اپنا خون، مال، اور گھر قربان کیے تاکہ آنے والی نسلیں ایک آزاد ریاست میں سانس لے سکیں۔ آج جب ہم یومِ آزادی مناتے ہیں تو اس کے ساتھ ایک اہم سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے: کیا ہم اپنی نسل کو آزادی کی حقیقی اہمیت سے آگاہ کر رہے ہیں؟
والدین اور اساتذہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بچوں کو محض جھنڈیاں لگانے یا آتش بازی دکھانے تک محدود نہ رکھیں، بلکہ انہیں پاکستان کے قیام، اس کی نظریاتی بنیاد، اور اس میں شامل قربانیوں کے بارے میں شعور دیں۔ بچوں کو بتایا جائے کہ آزادی کوئی معمولی چیز نہیں بلکہ ایک عظیم نعمت ہے، جس کی قدر صرف وہی جانتے ہیں جو غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوتے ہیں۔
اس وقت سوشل میڈیا، یوٹیوب، ٹک ٹاک، اور دیگر پلیٹ فارمز نے بچوں اور نوجوانوں کو گمراہ کن تفریحات میں الجھا دیا ہے۔ والدین کو چاہئے کہ وہ بچوں کو ان غیر ضروری مشاغل سے دور رکھ کر انہیں مطالعہ، تحقیق، اور پاکستان کی تاریخ سے جوڑیں۔ یومِ آزادی کے موقع پر بچوں کے ساتھ مل کر قومی پرچم کی اہمیت، قومی ترانہ، اور بانیانِ پاکستان کی جدوجہد پر مبنی سرگرمیاں ترتیب دی جائیں تاکہ وہ ان لمحات کو جذباتی اور فکری طور پر محسوس کر سکیں۔
اسی طرح، تعلیمی اداروں کو بھی چاہئے کہ وہ 14 اگست کے موقع پر محض تقریبات کا انعقاد نہ کریں بلکہ نصاب میں ایسے موضوعات شامل کریں جو نوجوانوں کو قائداعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال، اور دیگر رہنماؤں کے وژن سے روشناس کروائیں۔ ان کے اندر حب الوطنی اور قربانی کا جذبہ پیدا کریں تاکہ وہ نہ صرف آزادی کی قدر کریں بلکہ مستقبل میں پاکستان کو سنوارنے کے لیے تیار ہوں۔
مزید پڑھیں: کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم نہیں کیا جا سکتا،جے سالک
یومِ آزادی کے موقع پر ہمیں جشن ضرور منانا چاہئے، لیکن اس جشن کو شعور اور فہم کے ساتھ منانا اور نئی نسل کو اس شعور سے آراستہ کرنا ہی اصل قومی خدمت ہے۔ کیونکہ اگر ہم نے آج اپنی نسل کو آزادی کی اصل قیمت نہ بتائی تو کل کو وہ اس کی حفاظت کرنے کے قابل نہ ہوں گے۔ پاکستان ہم سب کی ذمہ داری ہے، اور اس ذمہ داری کی ادائیگی کی شروعات گھر اور سکول سے ہوتی ہے۔