بدھ,  09 جولائی 2025ء
جرائم پر قابو پانے کا نیا طریقہ: سی سی ڈی اہلکاروں کا مجرموں سے قرآن پر حلف لینا، مؤثر یا محض علامتی؟

لاہور (روشن پاکستان نیوز) کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کے اہلکاروں کی جانب سے جرائم پیشہ افراد سے نمٹنے کا ایک نیا اور منفرد طریقہ سامنے آیا ہے، جس میں انہیں مسجدوں میں قرآن پاک پر حلف دلوایا جا رہا ہے کہ وہ آئندہ کسی بھی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث نہیں ہوں گے۔ یہ ویڈیوز حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ CCD کے اہلکار منشیات فروشوں اور دیگر جرائم میں ملوث افراد کو مذہبی اور اخلاقی بنیاد پر راہ راست پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ کیا واقعی جرائم پیشہ افراد، جن کے مزاج میں بغاوت اور مجرمانہ رجحان رچ بس چکا ہے، صرف قرآن پر حلف اٹھا لینے سے جرم ترک کر دیں گے؟

ماہرین قانون اور پولیس ذرائع کے مطابق، جرائم پیشہ افراد سے نمٹنے کے لیے صرف اخلاقی ترغیب کافی نہیں، بلکہ مؤثر قانونی کارروائی، جدید تفتیشی نظام، اور مسلسل نگرانی جیسے اقدامات ناگزیر ہیں۔ یہ نئی حکمت عملی بظاہر خوش آئند ضرور ہے لیکن زمینی حقائق کے مطابق اس کے نتائج دیرپا اور پائیدار ہونے کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو پنجاب پولیس کے سربراہ کے ماتحت بنایا گیا تھا اور اس کا قیام باقاعدہ نوٹیفکیشن کے ذریعے عمل میں لایا گیا۔ ادارے کا بنیادی مقصد سنگین اور منظم جرائم کی روک تھام، بروقت کارروائی، اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا تھا۔ CCD کو کئی ونگز میں تقسیم کیا گیا جن میں آپریشنز، انویسٹی گیشن، لیگل، انٹیلی جنس، ٹیکنیکل، مانیٹرنگ، اور ٹریننگ ونگ شامل ہیں، جبکہ CCD کے تحت تھانے بھی قائم کیے گئے تاکہ ادارہ خود مختار انداز میں جرائم کا قلع قمع کر سکے۔

ادارے کے آپریشنز ونگ کو 9 ٹاسک، انویسٹی گیشن ونگ کو 38، لیگل ونگ کو 8، انٹیلی جنس ونگ کو 3، ٹیکنیکل ونگ کو 10، ٹریننگ ونگ کو 7، اور تھانوں میں تعینات اہلکاروں کو 5 اہم ٹاسک دیے گئے تھے تاکہ وہ متحرک انداز میں اپنی ذمہ داریاں نبھا سکیں۔

ایڈیشنل آئی جی CCD کو اختیارات دیے گئے کہ وہ کسی بھی افسر یا اہلکار کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر تعینات یا تبدیل کر سکے، اور کارکردگی کی بنیاد پر مدت ملازمت میں توسیع بھی دے سکے۔ ادارے میں تعینات افسران اور اہلکار وردی کے پابند نہیں، تاہم وہ دورانِ ٹریننگ یا سربراہ کی ہدایت پر وردی پہن سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی پولیس کے 11 محرم الحرام کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات، 2100 سے زائد اہلکار تعینات

اب جب کہ CCD کے اہلکار مذہبی حلف کا سہارا لے کر جرائم روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ تجربہ اپنی نوعیت کا پہلا ہے لیکن ماہرین کے مطابق اس حکمت عملی کو صرف علامتی نہ سمجھا جائے، بلکہ اسے ٹھوس قانونی اور تفتیشی اقدامات کے ساتھ جوڑا جائے تاکہ اس کے اثرات دیرپا اور مؤثر ثابت ہوں۔ بصورت دیگر، یہ محض وقتی ریلیف یا سوشل میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کا ذریعہ بن کر رہ جائے گا۔

مزید خبریں